پرویز مشرف نے سزائے موت کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

لاہور (ویب ڈیسک)سابق صدر  جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے اپنے خلاف سزائے موت کا خصوصی عدالت کے فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

پرویز مشرف کے وکیل اظہر صدیق کے ذریعے دائر درخواست میں وفاقی حکومت اور وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست کی سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر کی سربراہی میں قائم بینچ 9 جنوری 2020 کو کرے گا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سابق آرمی چیف پرویز مشرف پر سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کی تشکیل کی منظوری وفاقی کابینہ سے نہیں لی گئی اور نہ ہی انہیں دفاع کا موقع دیا گیا۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ جسٹس نذر اکبر نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا ہے کہ 2007 میں آئین معطل کرنا سنگین غداری نہیں تھا لہٰذا ہائیکورٹ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی سزا پر عمل درآمد روکنے کا حکم دے۔

یاد رہےاسلام آباد کی خصوصی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے 17 دسمبر 2019 کو پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی۔

خصوصی عدالت کے بینچ کے دو اراکین نے فیصلے کی حمایت جب کہ ایک رکن نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے پرویز مشرف کو بری کیا تھا۔

Comments are closed.