اسلامی یونیورسٹی، طلبہ تصادم،1جاں بحق،21 زخمی،لیاقت بلوچ بھی موجود تھے

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام ) اسلامی بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کی موجودگی میں جمعیت کی تقریب پر مخالف طلبہ تنظیم کےحملہ میں ایک طالب علم جاں بحق، 21 زخمی ہوگئے.

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی سالانہ ڈنر کی تقریب چل رہی تھی جس میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ بھی موجود تھے۔زخمیوں کو پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایک زخمی پمز اسپتال میں

تقریب پر حملہ کے وقت لیاقت بلوچ خطاب کر رہے تھے جنھوں نے بھاگ کر جان بچائی تاہم وہاں موجود طلبہ زخمی ہوئے.

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے طلباء کے درمیان تصادم میں طفیل نامی طالب علم کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے پولیس اوررینجرز موقع پر پہنچ گئی ہے۔

اسلامی جمعیت نے حملہ کا الزام سرائیکی اسٹوڈنٹس کونسل پرعائد کیا ہے جبکہ سرائیکی اسٹوڈنٹس کونسل کے وائس چیئرمین علی نقی عمار کا کہنا ہے کہ اسلامی جمعیت کے طلبہ نے پہلے اسے ڈنڈے مار کرزخمی کیا۔

جماعت اسلامی اسلام آباد کے  نائب امیر میاں اسلم پمز اسپتال پہنچے اور زخمییوں کی عیادت کی، میڈیا سے گفتگو میں انہوں ںے واقعے کی مذمت کی اور تصادم میں ملوث طلبہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اسلامی جمعیت کے مطابق، فائرنگ کے وقت جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ تقریب سے خطاب کر رہے تھے جو محفوظ رہے،، یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے پر آج تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔

جاں بحق طالب علم کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے۔متعلقہ مقام پر کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔سیکیورٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سنبھال لی ہے۔

یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے تحت ایکسپو 2019ء اختتام پذیر ہونے کے بعد رات 8 بجے طلبہ ایکٹوٹی مرکز میں احباب کے اعزاز میں ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں لیاقت بلوچ نے خصوصی مہمان کی حیثیت سے شریک تھے ۔

جمیعت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ایک لسانی گروہ جس میں سرائیکی تنظیم کے طلبہ پیش پیش تھے نے اس تقریب پر ہلہ بول دیا اور فائرنگ کر دی۔

فائرنگ سے اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ معاشیات کے طالب علم اور اسلامی جمعیت طلبہ کے امیدوار رکن محمد طفیل شہید ہو گئے۔

حملہ آور طلبہ اسلحہ سے لیس تھے اور متعلقہ مرکز کے قریب پہنچ کر فائرنگ شروع کر دی۔فائرنگ سے اسلامی جمعیت طلبہ ،اسلامی یونیورسٹی کے ناظم ضمیر خان بابر بھی زخمی ہوئے.

دیگر زخمیوں میں علی گوہر،معاذ سعید،عبید منور، مرتضی احمد، امان عماکاکڑر،ضیاء شفیق،اسامہ امیر،جمال چیمہ،نعمان زمان، فیصل اقبال، عبدا لرحمن،معراج ملک ودیگر شامل ہیں.

حملے کے بعد لیاقت بلوچ کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیاگیاپولیس کی بھاری نفری جامعہ میں پہنچ گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امن وامان کی بحالی کے لیے رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے.

یونیورسٹی کے کمپاؤنڈ میں تلاشی کا سلسلہ جاری ہے اور سیکیورٹی سنبھالتے ہوئے پولیس اور مجسٹریٹس تعینات کر دیئے گئے ہیں یونیورسٹی میں شدید کشیدگی اور خوف وہراس کی کیفیت تھی۔

Comments are closed.