لاہور، اسپتال پر وکلاء حملے کا سبب بننے والی ویڈیو


فوٹو : فائل ،ویڈیو ٹوئٹر

https://twitter.com/MurtazaViews/status/1204836420080328706

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وہ ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے جوکہ لاہور میں ڈاکٹروں اور وکیلوں میں جھگڑا کا سبب بنی اور مشتعل وکلاء کے اسپتال پر دھاوا بولنے سے مبینہ طور پر 3 جانیں ضائع ہوئیں.

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ایک ینگ ڈاکٹر جس کا نام ڈاکٹر عرفان بتایا جاتا ہے وہ وکلاء کے ساتھ تنازعہ پر ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو سٹیج ڈرامے کی طرز پر وکلاء کی بے بسی کی داستان لطیفے کی طرح سنا رہا ہے اور حاضرین انجوائے کر رہے ہیں.

ویڈیو وائرل ہونے پر وکلاء نے قانونی کارروائی کی بجائے ڈاکٹروں کو سبق سکھانے کے لئے دل کے اسپتال پر چڑھائی کردی، ڈاکٹروں، اسپتال کے عملہ اور مریضوں کے لواحقین کو بھی مارا، توڑ پھوڑ کی اور جواباً متعدد وکلاء بھی زخمی ہوئے.

بتایا گیا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آؤٹ ڈور میں تقریباً 15 روزقبل کچھ وکلاء آئے اور پہلے دوا لینے کیلئے عملے کو دھمکایا، ان سے جھگڑ پڑے جس پر ڈاکٹروں، پیرامیڈیکل اسٹاف اور وکلاء میں لڑائی شروع ہوگئی۔

جھگڑے کے بعد وکیلوں نے ڈاکٹروں کیخلاف ایف آئی آر کٹوائی اور بعد میں اس میں دہشت گردی کی دفعات شامل کروائیں۔

ڈاکٹروں نے منگل کو واقعے پر معافی بھی مانگی ا ور مطالبہ کیا کہ معاملے کے حل کیلئے مشترکہ کمیٹی بنائی جائے  اور اسے سفید اور کالے کوٹ کا جھگڑا نہ بنایا جائے۔

گزشتہ روز ڈاکٹرز کی دوسری ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ڈاکٹرز وکیلوں کا مذاق اڑا رہے تھے تو وکیلوں نے پر تشدد جوابی کارروائی کر ڈالی، اسپتال کی جانب مارچ کے دوران وکلاء بھی طنزاً ویڈیو بناتے اور دھمکیاں دیتے نظر آئے.

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وکلاء نے دو روز قبل وائرل ہونے والی ویڈیو کو حملے کا جواز بنایا، ان کے وحشیانہ حملے کی ایک وجہ اگلے ماہ ہونے والے لاہور بار کے الیکشن بھی ہیں۔

لاہور شہر میں واقعہ کے بعد کشیدگی ہے، عام شہریوں کا کہنا ہے جیسے وکلاء گردی چیلنج بنتی جا رہی ہے ایسے ہی ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتالیں اور من مانیاں بھی عام آدمی کےلیے عذاب بنی ہوئی ہیں یہ جب دل کرتا ہے ہڑتال پہ چلے جاتے ہیں اور مریض تڑپتے رہتے ہیں حکومت دونوں کیخلاف ایکشن لے.

Comments are closed.