سی پیک مفادات، چین اور امریکہ آمنے سامنے


اسلام آباد(ویب ڈیسک) امریکہ اور چین سی پیک پر آمنے سامنے آ گئے، امریکی نائب معاون وزیرخارجہ ایلس ویلز نے کہا چین پر مختلف ممالک سےاپنے مفاد کےمعاہدے کرنے پرمجبورکرنےکاالزام لگایا جسے چینی سفیر نے مسترد کردیا ۔

ایلس ویلز نے کہا کہ اگر چین اس بڑے منصوبے کو جاری رکھتا ہے تو اس سے پاکستان کی معیشت کو طویل مدتی نقصانات ہوں گے کیوں کہ اس منصوبے سے پاکستان کو کم چین کو زیادہ فائدہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو چین سے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کی شفافیت سمیت سخت سوالات کرنے ہوں گے، سی پیک سے صرف بیجنگ کو فائدہ ہوگا، امریکا نے پاکستان کو اس سے بہتر ماڈل کی پیشکش کی تھی۔

دوسری جانب پاک چائنا انسٹیٹیوٹ کے 5 ویں میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاؤ جنگ نے امریکی بیان کو مسترد کردیا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی زونز کے قیام، تعلیم اور زراعت سمیت دیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

چینی سفیر ژاؤ جنگ نے سی پیک میں کرپشن کے امریکی الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سی پیک پر کرپشن کے الزامات لگاتے ہوئے احتیاط کرے۔

ژاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ میڈیا کا سی پیک میں اہم کردار ہے، اس منصوبے کے تحت چین کے پاور پلانٹ کم ترین ریٹ پر بجلی فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک پرعملدرآمد کرانے میں ہم ایک ہیں، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک پاکستان حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ چینی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکا سپر پاور ہے، دنیا میں امن و استحکام امریکا کی ذمہ داری ہے.

چینی سفیر کا جواب امریکا کی ڈپٹی اسٹیٹ سیکرٹری کے بیان پر تھا، امریکی خارجہ امور کی نائب سیکرٹری ایلس ویلز نے الزام لگایا تھا کہ سی پیک اتھارٹی کو کرپشن سےمتعلق تحقیقات میں استثنیٰ حاصل ہے۔

Comments are closed.