چھیالیس دن انسانی جانوں سے کھیلنے والے ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم


فوٹو: فائل

پشاور (ویب ڈیسک)ہڑ تال کے نام پر ہزاروں مریضوں کی جانوں سے کھیلنے والے ڈاکٹرز نے کمیٹی کی تشکیل پر 46روز بعد ہڑتال ختم کردی۔

خیبر پختونخواہ میں انسانیت کی خدمت کے دعویداروں نے پیسوں اور مراعات کی خاطر موت وحیات کی کشمکش میں تڑپتے مریضوں سے منہ موڑے رکھا وزیراعلیٰ کے پی محمود خان سے ملاقات پر ہڑ تال ختم کرنے کااعلان کیا۔

صوبائی حکومت کی طرف سے ڈاکٹرز کی مطالبات کے حل کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو کہ ڈاکٹرز کے مطالبات پر غور کرے گی۔

گرینڈ ہیلتھ الائنس اور حکومت کے مابین مذاکرات کامیاب ہو نے کے بعد ڈاکٹروں نے صوبے بھر میں ہڑتال ختم کی۔ ہڑتال ختم کرنے کے فیصلے کااعلان خیبر پختونخوا میں گرینڈ ہیلتھ الائنس نے وزیراعلیٰ محمود خان کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد کیا۔

ڈاکٹروں نے اپنے مسائل اور دیگر مطالبات کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو آگاہ کیا۔ ڈیڑھ ماہ بعد سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم ہونے کے اعلان پر پشاور کے شہریوں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران صرف پشاور کے تینوں بڑے ہستپالوں میں ساڑھے چار لاکھ سے زائد مریض متاثر ہوئے جبکہ پانچ ہزار کے قریب مختلف نوعیت کے آپریشنز بھی نہ کیے جا سکے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے باہر موجود مریضوں کے ورثاء نے ہڑتال خاتمے کے اعلان پر سکھ کا سانس لیا، بیشتر کاموقف تھا کہ حکومت آئندہ ڈاکٹرز کی بھرتی کے وقت شرط عائد کردے کہ جو بھی ڈاکٹرہڑتال کرے گا اسے اسی روز ملازمت سے بر طرف کردیا جائے گا۔

لواحقین نے کہا یہ لوگ پہلے منتیں کرکے ملازمت حاصل کرتے ہیں اور جب کی انسان کا علاج کے قابل ہوتے ہیں تو انسانیت کی بجائے پیسوں کی خاطر زندگی و موت کی کشمکش میں مریضوں کو چھوڑ کر سڑکوں پر جابیٹھتے ہیں۔

Comments are closed.