قومی اسمبلی میں گندم گندم کی پکار، حکومت نے گندم درآمد کی،کسانوں سے نہ خریدی

{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":0,"total_draw_actions":0,"layers_used":0,"brushes_used":0,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{"addons":1},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":true,"containsFTESticker":false}
50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں گندم گندم کی پکار، حکومت نے گندم درآمد کی،کسانوں سے نہ خریدی، پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے کہا کہ ہم گندم خریداری کے لیے3 ارب ڈالر روس اور یوکرین کو دے رہے ہیں۔ اپنے کسانوں پر خرچ نہیں کر رہے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن اور حکومتی اتحادیوں نے کسانوں سے گندم نہ خریدنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ رضا حیات ہراج نے کہا کہ پنجاب میں گندم نہیں خریدی جا رہی۔

انھوں نے کہا آج گندم نہ خریدی گئی تو کل گندم نہیں ملے گی۔ وزیر خوراک رانا تنویر نے جواب دیا کہ یہ معاملہ صوبائی ہے۔ پنجاب نمی کی وجہ سے گندم نہیں خرید رہا۔

اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گندم کے کسان باردانہ نہ ملنے کی شکایت کر رہے ہیں۔

گندم درآمد کرنے کے لیے تین ارب ڈالر روس اور یوکرین کے کسانوں کو دے رہے ہیں۔ اپنے کسانوں پر کب خرچ کیا جائے گا؟ ابھی کہا جا رہا ہے گندم سرپلس ہے چھ ماہ بعد درآمد شروع ہو جائے گی۔

عمیر نیازی نے کہا کہ پاکستان کی گندم کی سالانہ ضرورت بتیس ملین میٹرک ٹن ہے۔ رواں سال تین اعشاریہ آٹھ سات ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کی گئی۔

کسان کا خرچ زیادہ آمدن کم ہے۔ اگر کسان خوشحال نہیں ہو گا تو کیسے گندم کی درآمد کا عمل رکے گا؟

ان کا کہنا تھا صوبائی حکومتیں بیس لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید رہی ہیں بقیہ پچاس لاکھ میٹرک ٹن گندم کون خریدے گا؟ اگر بھرپور فصل کے باوجود گندم درآمد کی گئی تو بڑی زیادتی ہو گی۔

رضا حیات ہراج نے کہا کہ ایک کسان کو زیادہ سے زیادہ چھتیس بار دانہ دیے گئے ہیں۔ ساہیوال سے لے کر رحیم یار خان تک گندم خریدی ہی نہیں گئی۔ اگر گندم خریدی نہ گئی تو گندم ختم ہو جائے گی۔ کسان کو اچھا دام نہ ملا تو کل ہمیں گندم نہیں ملے گی۔

اپوزیشن کی بھرپور تنقید پر وزیر خوراک رانا تنویر نے کہا کہ گندم خریداری صوبائی معاملہ ہے۔ پنجاب نمی کی وجہ سے فوری طور پر گندم نہیں خرید رہا۔ گندم نگران حکومت نے درآمد کی ہم اس کی انکوائری کرا رہے ہیں۔

ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ رولز آف بزنس کے تحت اب تک قائمہ کمیٹیاں تشکیل نہیں دی گئیں۔ جس پر وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے بعد ایوان مکمل ہوا ہے۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا جماعتوں سے نام مانگیں گے۔ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ اسپیکر نے حکومت اور اپوزیشن کو قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے لیے کل اجلاس کی ہدایت کر دی ہے۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے بشریٰ بی بی کو زہر دینے کا معاملہ ایوان میں اٹھایا۔ معاملے پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایوان میں احتجاج کیا۔ اور بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

جس پر وزیر قانون اعظم تارڑ نے کہا کہ یہ قانونی جنگ ہے جسے عدالتوں میں لڑا جانا چاہئے،قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی شام 4 بجے تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔

Comments are closed.