وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سٹی بینک کے حکام سمیت دیگر اہم عہدیداران سے واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں

45 / 100

فائل:فوٹو

واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سٹی بینک کے حکام سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔وزیرخزانہ کاکہناہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے اور توسیعی پروگرام پر بات کر رہی ہے۔

ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے بینک حکام کو مثبت معاشی اشاریوں پر بریفنگ دی، انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ معاہدے بارے بھی آگاہ کیا۔

اس موقع پر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سٹاک مارکیٹ میں اضافہ غیر ملکی خریداروں کا بڑھتا ہوا رحجان ہے، پاکستان نے کامیابی سے یورو بانڈ کی بروقت ادائیگی کر دی ہے، حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے اور توسیعی پروگرام پر بات کر رہی ہے۔

دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے برطانوی وزیر مملکت برائے ترقی اینڈریو مچل سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وزیر خزانہ نے تعلیم، صحت اور مالیاتی شعبوں میں طویل المدتی شراکت داری پر زور دیا اور برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ کو پاکستان میں بینک کے قابل منصوبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے سی ای او سلطان عبدالرحمن المرشد سے بھی ملاقات کی۔

وزیر خزانہ نے حالیہ دورہ سعودی عرب اور سعودی وفد کی ا?مد کے بارے میں بریفنگ دی، ملاقات میں جاری منصوبوں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

ملاقات میں کراچی سے چمن تک این 45 کی تعمیر اور دیامیر بھاشا ڈیم کی فنڈنگ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کیلئے قابل عمل منصوبے پیش کرے گا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی بینک کی گول میز کانفرنس میں بھی شرکت کی، گول میز کانفرنس میں وزیر خزانہ نے پاکستان کے مستحکم معاشی اشاریوں پر روشنی ڈالی۔

کانفرنس میں وزیر خزانہ نے مہنگائی میں کمی، مستحکم کرنسی، زرعی شعبے کی مضبوط نمو سے شرکاء کو آگاہ کیا۔

وزیر خزانہ نے مضبوط ترسیلات زر، بڑھتے زرمبادلہ کے ذخائر اور سٹاک مارکیٹ میں تیزی سے متعلق آگاہ کیا اور کہا کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ ایک بڑے اور توسیعی پروگرام میں شامل ہونا چاہتا ہے۔

کانفرنس میں نجکاری پروگرام کے حوالے سے حکومت کی اہم ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ کانفرنس میں ٹیکسیشن، توانائی کے شعبے میں اصلاحات پر حکومتی ترجیحات پر بھی گفتگو ہوئی۔

Comments are closed.