فرانسیسی صدر کی اہلیہ خود کو مرد کہنے والوں کیخلاف عدالت پہنچ گئیں

45 / 100

فائل:فوٹو

پیرس: فرانس کے صدر کی اہلیہ بریگیٹ میکرون نے خود کو مرد کہنے والوں کیخلاف عدالت سے رجوع کر لیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیٹ پر سرگرم انفلوئنسر خواتین نے دعویٰ کیا تھا کہ بریگیٹ میکرون دراصل جین مشیل ٹروگنیو نامی لڑکا پیدا ہوئی تھی اور 1980ء کی دہائی میں عورت بن گئی تھی، دعوے نے فرانس میں ہلچل مچا دی تھی۔

فرانس کی خاتون اول بریگیٹ میکرون نے اپنے متعلق بچپن میں مرد ہونے کا پراپیگنڈا کرنے والوں سے نمٹنے کیلئے عدالت کا سہارا لے لیا، ان کی ہتک عزت کی درخواست پر سماعت جون میں شروع ہو گی، مقدمہ میں خاتون اول کا سامنا خاتون صحافی نتاشا ری سے ہو گا۔

کہانی دسمبر 2021ء میں اس وقت شروع ہوئی جب 49 سالہ صحافی نتاشا ری اور 53 سالہ امنڈین رائے نے یوٹیوب پر ایک ویڈیو بنائی اور اس میں کہا کہ بریگیٹ کیمرون 1953ء کی ایک لڑکے کے طور پر پیدائش ہوئی اور اس کا نام جین مائیکل ٹروگنیو رکھا گیا تھا۔

2017ء میں میکرون کے پہلی بار صدر منتخب ہونے پر سازشی نظریہ سب سے پہلے انتہائی دائیں بازو کے فرانسیسی میگزین "فیٹس ایٹ ڈاکیومینٹس” میں ری کے لکھے گئے ایک مضمون میں سامنے آیا تھا، ری نے دعویٰ کیا ہے کہ بریگیٹ کی اصل شناخت چھپائی جا رہی ہے، خواتین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بریگیٹ کے پہلے شوہر آندرے لوئس کا کوئی وجود نہیں، وہ ایک ایجاد شدہ شخص ہے۔

رپورٹس کے مطابق بریگیٹ اور اوزیئر کے درمیان 1974ء اور 2006ء کے درمیان شادی کا معاہدہ ثابت ہوتا ہے، جوڑے کے تین بچے بھی تھے، اوزیئر کا انتقال 2019ء میں 68 برس کی عمر میں ہو گیا تھا، گزشتہ گرمیوں میں نتاشا ری اور رائے کیخلاف بریگیٹ اور ان کے بھائی نے الگ الگ مقدمہ دائر کیا تھا، ایک مقدمے میں ری کو لگ بھگ 500 ڈالر بھی ادا کرنا پڑے تھے۔

Comments are closed.