پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف کانفرنس،ماہرین کی سوشل میڈیا پر مقابلے کی تجویز

52 / 100

فوٹو: پی آر

اسلام آباد: پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف کانفرنس،ماہرین کی سوشل میڈیا پر مقابلے کی تجویز، کہا گیا کہ جس طرح انتہاپسندی فروغ پانی ہے اس کا مقابلہ بھی سوشل میڈیا پر دلیل اور مثبت پہلووں کو اجاگرکرکے کیا جاسکتا ہے،کانفرنس  کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی۔

خیبر پختونخوا سینٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم  اور پیغام پاکستان کے اشتراک سے کمیونٹی ریزیلینس ایکٹیویٹی – نارتھ کے زیر اہتمام انسداد پرتشدد انتہا پسندی سے متعلق کانفرنس جمعہ کو ایک مقامی  ہوٹل میں اختتام پذیر ہوئی۔ 6 مارچ سے 8 مارچ 2024 کے دوران منعقد ہونے  والی اس کانفرنس  نے پرتشدد انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے پائیدار حکمت عملی تیار کرنے میں حکومتی اداروں ، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان شراکت داری کے ضرورت اجاگر کی  گئی ۔

کانفرنس  نے مختلف اسٹیک ہولڈرز، بشمول سرکاری حکام، قانون نافذ کرنے وا لے اداروں ، ماہرین، تعلیمی محققین  کو یکجا  کرتے ہوئے  ایک پلیٹ فارم فراہم کیا تاکہ انسداد انتہا پسندی کی مؤثر کوششوں کے لیے ایک  مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جاسکے ۔

 کانفرنس میں  حکومت خیبر پختونخوا     کے مینڈیٹ کے تحت تعاون کو فروغ دینے اور حکومتی اداروں سے تعاون حاصل کرنے پر توجہ  مرکوز کرنے     اور  مستقبل کی  پروگرامنگ کے لیے حکمت عملیوں پر روشنی ڈالی   گئی۔

  کانفرنس میں پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے اور تعلیمی اداروں کو پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف ایک لچکدار معاشرے کی تشکیل میں کلیدی ایجنٹوں کے طور پر شامل ہونے سے متعلق بیانیے کو پھیلانے کے لیے ماس میڈیا اور  سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی طاقت کو بروئے کار  لانے پر غور  کرنے کے لئے خصوصی نشستیں منعقد کی گئیں ۔

شرکاء نے نوجوان نسل میں انسداد انتہا پسندی کے بیانیے کو ابھارنے میں تعلیمی اداروں کے ناگزیر کردار کی   ضرورت پر زور دیا ۔ تعلیمی ماحول کے اثرات کی ا ہمیت  کے پیش نظر  تمام  اسٹیک ہولڈرز نے  انسداد انتہاپسندی  پیغامات کو تعلیمی نصاب  میں شامل کرنے  اور طالب علموں میں تنقیدی سوچ کی  استعداد  کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ انہیں انتہا پسندانہ نظریات سے بچایا جا سکے۔

کانفرنس  میں معاشرے کی لچک، مثبت صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے اقدامات، اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے میں تعلیم اور نوجوانوں کی شمولیت کے بارے میں جامع بات چیت    کو خصوصی اہمیت دی گئی ۔

کانفرنس کے مختلف ادوار  میں سرکاری اداروں ، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ماس میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا    موثر استعمال    کرنے   اور تعلیمی اداروں کے ذریعے   انسداد انتہا پسندی کے  پیغام کو پھیلانے کے  کی  پائیدار  حکمت عملی تیار کرنے میں شراکت کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔

خیبر پختونخوا سینٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم  کے چیف کوآرڈینیشن/ایگزیکٹیو آفیسر   ڈاکٹر ایاز خان  نے خیبر پختونخواہ کے ضم شدہ علاقوں، خاص طور پر شمالی وزیرستان، خیبر، کرم اور اورکزئی کے اضلاع میں پرتشدد انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے  کمیونٹی ریزیلینس ایکٹیویٹی – نارتھ اور سینٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم  کے درمیان مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ ۔ انہوں نے سینٹر آف ایکسیلنس آن کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم کی طرف سے پرتشدد انتہا پسندی کو روکنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کانفرنس کے  تمام   شرکا کی  بھرپور دلچسپی اور گراں قدر تعاون کو سراہا۔ انہوں نے پرتشدد انتہا پسندی سے پیدا ہونے والے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی   حکمت عملی وضع کرنے  کی اہمیت پر زور دیا۔ ا نہوں نے کہا کہ اس اہم کوشش میں کمیونٹی ریزیلینس ایکٹیویٹی – نارتھ اور اس کے شراکت داروں کے   درمیان جاری تعاون  بہت اہمیت رکھتا ہے۔

کمیونٹی ریزیلینس ایکٹیویٹی – نارتھ کا مقصد   صوبہ  خیبر پختونخواہ   میں خیبر، کرم، شمالی وزیرستان اور اورکزئی کے نئے ضم شدہ اضلاع میں   معاشرتی  سطح پر  تنازعات   کی روک تھام کرنا اور صبر و برداشت کو  فروغ دینا  ہے۔   یہ تنظیم  حکومت خیبر پختونخواہ کے  قریبی تعاون سے  علاقائی اور ضلعی دونوں سطحوں پر  سول سوسائٹی کی شراکت  کو فروغ دینے، سماجی ہم آہنگی کو بڑھانے، اور سابقہ ​​عارضی بے گھر افراد کی کمیونٹیز کو مدد فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔  اس کی  خاص توجہ کا مرکز  انتہا پسند تنظیموں  کے استحصال کا نشانہ بننے والی  سماجی، نسلی، یا مذہبی شناختوں والی کمیونٹیز   ہیں۔

Comments are closed.