نوری آباد پاور پراجیکٹ ریفرنس ، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ و دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

45 / 100

 اسلام آباد: احتساب عدالت اسلام آباد نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ و دیگر کی نوری آباد پاور پراجیکٹ ریفرنس میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت کی جانب سے محفوظ شدہ فیصلہ 15 فروری کو سنایا جائے گا۔

ریفرنس خارج کرنا اور بریت کی درخواستوں پر نیب کی جانب سے مخالفت کی گئی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔

شریک ملزم حسن رضا عباسی کے وکیل قاسم عباسی کی جانب سے بریت کی درخواست پر دلائل دیے گئے جبکہ نیب پراسیکیوٹر سہیل عارف نے ریفرنس کے دائر اختیار پر دلائل دیے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق ریفرنس واپس نیب کو نہیں بھیجا جا سکتا اور ریفرنس کا فورم اینٹی کرپشن کورٹ کراچی بنتا ہے۔

وکیل ملزمان نے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ اس ریفرنس پر لاگو نہیں ہوتا، آدم امین چوہدری کیس چیٹنگ پبلک ایٹ لارج کا کیس تھا۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر کی حد تک مانٹرینگ گین کا الزام نہیں ہے، ریفرنس احتساب عدالت کا دائرہ اختیار نہیں بنتا اس لیے بریت کی درخواست خارج کی جائیں۔

عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 فروری تک ملتوی کر دی۔

Comments are closed.