عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 1.6 ارب ڈالر سے زائد فنانسنگ کی منظوری دیدی

46 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد:عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 1.6 ارب ڈالر سے زائد فنانسنگ کی منظوری دے دی ہے۔ پاکستان کو سندھ میں سیلاب زدہ علاقوں کے متاثرین کی مددکے 5 منصوبوں کے لیے فنڈز ملیں گے جن میں سے تین منصوبے متاثرین کی بحالی، مکانات کی تعمیر اور زراعت کے شعبے کے ہیں جب کہ دیگر 2 منصوبے ماں اوربچوں کی صحت کے شعبے میں معاونت کریں گے۔

عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پاکستان کی مالی مدد کے لیے 1.692 ارب ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔

 

اعلامیہ میں بتایاگیا ہے کہ عالمی بینک نے سندھ میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد کی معاونت کیلئے 1.692 ارب ڈالرمالیت کے پانچ منصوبوں کی منظوری دے دی ہے، یہ فیصلہ عالمی بینک کے انتظامی بورڈ کے اجلاس میں کیاگیا۔ان میں سے تین منصوبے بحالی، مکانات کی تعمیر اور فصلوں کی پیداوار کی بحالی جب کہ دیگر دو منصوبے ماؤں اور بچوں کے لیے صحت کی خدمات میں معاونت فراہم کرتے ہیں

پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن نے کہاہے کہ سندھ 2022 کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے۔ حالیہ شدید بارشوں اورسیلاب سے رہائش، صحت اور زراعت کے شعبوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا اور لوگوں کا روزگار متاثرہوا۔

 

انہوں نے کہاکہ تباہ شدہ مکانات اور بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور تعمیر نو کے علاوہ، سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں عالمی بینک پاکستان کے ساتھ معاونت فراہم کررہاہے۔

 

عالمی بینک کے اعلامیہ کے مطابق سندھ فلڈ ایمرجنسی بحالی پراجیکٹ کے تحت 500 ملین ڈالرکی معاونت فراہم کی جائے گی اس پراجیکٹ کے تحت تباہ شدہ بنیادی ڈھانچہ کی بحالی، قلیل مدتی روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور آفات سے نمٹنے کے لیے حکومتی صلاحیت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

 

یہ منصوبہ آبپاشی اور سیلاب سے بچاؤ کے اہم انفراسٹرکچر، واٹر سپلائی سکیموں، سڑکوں اور متعلقہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور بہتری میں مدد کرے گا۔منصوبہ سے سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں کم از کم 20 لاکھ افراد، جن میں سے تقریباً 50 فیصد خواتین شامل ہیں سے مستفید ہوں گے۔

Comments are closed.