ملک امریکا کی رضا مندی سے چلانا ہے تو جمہوریت کی بات کیوں کرتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان
فوٹو : فائل
بٹگرام : جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے ملک امریکا کی رضا مندی سے چلانا ہے تو جمہوریت کی بات کیوں کرتے ہو؟ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ٹرمپ کو ہندو، یہودی مرتے دیکھ کر جنگ بندی یاد آگئی، فلسطینیوں پر ظلم نظر نہیں آتا.
بٹگرام میں شعائر اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے سربراہ نے کہا ہے کہ 2018ء کی طرح 2024ء کا الیکشن بھی دھاندلی زدہ ہے، نتائج تسلیم نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ نہ اُس حکومت کو چلنے دیا، نہ موجودہ حکومت کو چلنے دیں گے، یہ حکومتیں نہیں چلیں گی، عوام کے فیصلے کے آگے سرِ تسلیم خم کیا جائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوئی بھی طاقت عوام اور جے یو آئی کے درمیان فاصلے پیدا نہیں کر سکتی، آگے بڑھیں گے اور پاکستان کے اندر انقلاب برپا کریں گے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ہمارا ملک اس وقت آئین کی پٹری سے اتر رہا ہے، عوام کے بغیر ہم اس ملک میں کوئی حکمرانی نہیں مانتے، عوام کے سامنے سرِ تسلیم خم کر لو، ہم چیختے رہے جس طرح فاٹا کو ضم کر رہے ہو یہ غلط فیصلہ ہے.
انھوں نے کہا کہ قبائل اس انضمام پر راضی نہیں تھے، آج آپ پچھتا رہے ہیں کہ انضمام کا غلط فیصلہ کیا تھا۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سوات میں کچھ سیاح طغیانی کی نذر ہو گئے، نہ انتظامیہ احساس کرتی ہے اور نہ لوگ احتیاط کرتے ہیں.
مولانا نے عوام کو مشورہ دیا کہ عوام کو ان دنوں میں سیاحتی جگہوں پر جانے میں احتیاط کرنی چاہیے،کیونکہ بارشوں کے موسم میں سیلاب جان لیوا ہوتے ہیں.
انھوں نے کہا کہ ملک کو امریکا کی رضا مندی کے ساتھ چلاتے ہیں تو پھر جمہوریت کی بات کیوں کرتے ہو؟ ایوان میں آپ نے 18 سال سے کم عمر لڑکے اور لڑکی کے نکاح کو ناجائز قرار دیا، آئین کہتا ہے کہ قرآن و دین کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں ہو گی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ 60 ہزار فلسطینی صہیونیوں کی بمباری سے شہید ہوئے، ٹرمپ کو جنگ بندی کا خیال نہیں آیا، آج جب ایران نے اسرائیل پر بمباری کی تو ٹرمپ کو جنگ بندی کا خیال آگیا.
جب ہندو اور یہود پٹتا ہے تو تمہیں امن یاد آتا ہے، جب مسلمان شہید ہوتے ہیں تو وہاں آپ کو امن کیوں یاد نہیں آتا؟ آج چین کی طاقت کو روکنے کے لیے آپ مسلمانوں کو کہتے ہو کہ آؤ اتحاد کرتے ہیں۔
Comments are closed.