پاکستانی نوجوانوں کی آن لائن گیمنگ ،آمدن 300 ملین ڈالرز تک پہنچ گئی

{"remix_data":[],"remix_entry_point":"challenges","source_tags":["local"],"origin":"unknown","total_draw_time":129018,"total_draw_actions":22,"layers_used":2,"brushes_used":1,"photos_added":0,"total_editor_actions":{},"tools_used":{"draw":1},"is_sticker":false,"edited_since_last_sticker_save":true,"containsFTESticker":false}
51 / 100 SEO Score

فوٹو : فائل

جاوید نور

اسلام آباد : پاکستان میں آن لائن ویڈیو گیمنگ میں پاکستانی نوجوانوں نے نمایاں مالی کامیابیاں حاصل کی ہیں جس کی وجہ سے آن لائن گیمنگ سے حاصل ہونے والی آمدن میں بڑا اضافہ ہوا، پاکستانی نوجوانوں کی آن لائن گیمنگ ،آمدن 300 ملین ڈالرز تک پہنچ گئی ہے.

اس حوالے سے دستیاب دستاویز کے مطابق
پاکستان میں آن لائن گیمنگ کی صنعت سے وابستہ پاکستانیوں کی تعداد 34 ملین سے زائد ہو چکی ہے، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی
کے مطابق رواں برس یہ تعداد 45 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے۔

بتایا گیا ہے کہ پاکستان عالمی گیمنگ مارکیٹ میں اہم حیثیت اختیار کرگیاہے اور تاحال پاکستان میں اس شعبے کی آمدن 300 ملین ڈالر ہے، پاکستان سافٹ وئیر ہاؤسز ایسوسی ایشن( پاشا) کا کہنا ہے کل آئی ٹی برآمدات 157 اشاریہ نو ملین ڈالر ہیں۔

پاکستان میں اس صنعت سے وابستہ ملازمین کی تعداد 12057 ہے، ملک میں اینیمیشن، گرافکس اور گیمنگ کمپنیوں کی مجبوعی تعداد 257 ہے، مالی سال 2022- 23 کے دوران اس شعبے میں 36 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی.

سال 2022 میں پاکستان میں 34 ملین سے زائد تصدیق شدہ ان لائن گیمرز موجود تھے،
60 فیصد پاکستانی گیمرز موبائل ڈیوائسز 30 فیصد کمپیوٹر اور 10 فیصد کنسولز پر کھیلتے ہیں.

رپورٹ کے مطابق 2026 تک گیمرز کی تعداد 50 ملین سے زائد ہونے کی توقع ہے، ترکی کا آئندہ برسوں میں ویڈیو گیمز مارکیٹ میں 24.1 پاکستان کا 21.9 اور بھارت کا 18.3 فیصد ہوگا.

پاکستان میں گیمنگ کی ترقی کی بنیادی وجہ ٹیکنالوجی سے آشنا نوجوان آبادی ہے
اسمارٹ فون کے استعمال میں اضافہ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں بہتری سے بھی ان لائن گیمنگ بڑھی ہے.

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کا قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ
2023 میں عالمی ویڈیو گیم مارکیٹ کی مالیت 227.6 ارب ڈالر تھی۔

سال 2022 میں اینیمیشن اور گیمنگ کی مجموعی مالیت 626 ارب ڈالر تھی، ہر سال اینیمیشن اور ویڈیو گیمنگ کی صنعت میں اضافہ ہو رہا ہے2030 تک یہ صنعت ایک کھرب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی۔

اس ترقی کی بنیادی وجہ موبائل گیمنگ کا فروغ ہے، 2022 میں عالمی مارکیٹ کے 52 فیصد حصے پر مشتمل تھی، سستی موبائل گیمنگ اور سمارٹ فون ٹیکنالوجی میں جدت نے گیمنگ تک رسائی میں اضافہ کیا.

آئندہ تین سالوں میں ان کی تعداد 45 ملین تک پہنچنے کا امکان ہے، اس مارکیٹ میں موبائل گیمنگ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے
پاکستان میں مقامی سطح پر گیم بنانے میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے.

پاکستان ڈیویلپرز ارمی مارکیٹ کو ہدف بنا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مالی فوائد حاصل کیے جا سکیں، حکومت پاکستان سینٹر آف ایکسیلنس برائے گیمنگ و اینیمیشن بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، یہ مرکز کراچی اور لاہور میں قائم کیا جائے گا۔

اس مرکز کے تحت گیمنگ اور اینیمیشن کے لیے سٹارٹ اپس کی معاونت کے ساتھ ساتھ پانچ سال کے دوران 10 ہزار شرکا کو تربیت فراہم کی جائے گی.

اس مرکز پر ایگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کے ذریعے ڈھائی ارب روپے خرچ ہوں گے. ملک کے گیمنگ سیکٹر سے گزشتہ چند برسوں میں ریونیو میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے.

Comments are closed.