پاک پتن اسپتال میں 20 بچے انتقال کر گئے،آکسیجن سلنڈرز کی کمی سےاموات ہوئیں، لواحقین
فوٹو : فائل
لاہور : پاک پتن اسپتال میں 20 بچے انتقال کر گئے،آکسیجن سلنڈرز کی کمی سےاموات ہوئیں، لواحقین کا الزام ،ڈی ایچ کیو اسپتال پاکپتن میں 16جون سے 22 جون کے دوران 20 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
پنجاب کے محکمہ صحت کی ٹیم انکوائری میں مصروف ہے، اس حوالے سے روزنامہ جنگ کی خبر میں کہا گیا ہے کہ بچوں کی اموات کے معاملے کی انکوائری مکمل کر لی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ٹیچنگ اسپتال ساہیوال اور محکمۂ صحت پنجاب کی ٹیم نے انکوائری کی، انکوائری کمیٹی 2 جولائی کو اپنی رپورٹ کمشنر کو پیش کرے گی۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال پاکپتن میں ایک ہفتے میں 20 بچوں کی اموات ہوئی ہیں اس معاملے کی انکوائری رپورٹ 2 کو کمشنر کو پیش کی جانی ہے.
اسپتال میں 16جون سے 22 جون کے دوران 20 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔ذرائع کے مطابق صرف 19 جون کو اسپتال کے پیڈیا ٹرک وارڈ میں 5 بچوں کی اموات واقع ہوئیں۔
کمشنر ساہیوال ڈاکٹر آصف طفیل نے نوٹس لیا اور 3 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی۔ایم ایس ڈاکٹر عدنان غفار کے مطابق 15 بچے نومولود تھے جو پرائیویٹ اسپتالوں سے بھجوائے گئے تھے.
ایم ایس کے مطابق 3 بچوں کی ہوم ڈیلیوری تھی جبکہ ایک 5 سالہ بچے کی ہلاکت سانپ کے کاٹنے سے ہوئی تھی۔جاں بحق ہونے والے بچوں کے ورثاء نے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی غفلت اور آکسیجن سلنڈر کی کمی کا الزام لگایا ہے۔
ٹیچنگ اسپتال ساہیوال اور محکمۂ صحت پنجاب کی ٹیم 2 جولائی کو اپنی رپورٹ کمشنر کو پیش کرے گی، واضح رہے انہی دنوں میں پنجاب حکومت کے وزرا سوات حادثہ میں اموات پر بولنے میں مصروف رہے۔
Comments are closed.