شہباز گل پر بغاوت پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم ایک بار پھر موٴخر

52 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شہباز گل پر بغاوت پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم ایک بار پھر موٴخر ہو گئی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہباز گل کی جانب سے اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں پبلک پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شہباز گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، جس سے شہباز گل پر فرد جرم ایک بار پھر موٴخر ہو گئی۔

پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازگل کی حاضری سے استثنا کی مخالفت کرتاہوں۔ شہبازگِل نے اپنے متنازع بیان کا اقرار کیا، اقرار کرنے کے بعد معافی مانگی۔ درخواست استثنیٰ پڑھ کر سناتے ہوئے پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز گِل نے درخواست میں کہا بیمار ہوں، سفر نہیں کرسکتا، دھند بھی موجود ہے۔ شہبازگِل نے سرکاری بورڈ سے میڈیکل رپورٹ بنوائی، عدالت نے آرڈر نہیں کیا۔

دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہبازگل پمز ہسپتال آتے میڈیکل رپورٹ بنواتیتو مانا جاسکتا تھا۔ شہبازگِل ذاتی مفاد حاصل کرناچاہتیہیں، قانونی طریقہ کار میں خلل ڈالنا چاہتیہیں۔

شہباز گل کے وکیل شہریار اور علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے اسپیشل پراسیکیوٹر پر اعتراضات اٹھائے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس قسم کے مقدمات میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر اسپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے متعلق مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا۔

بعد ازاں عدالت نے شہباز گل کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔مختصر وقفے کے بعد عدالت نے شہباز گل پر فرد جرم ایک بار پھر 22 دسمبر تک موخر کرتے ہوئے شہباز گل آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، تاہم شہباز گل کے وکیل کی اسپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی۔

عدالت نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر رضوان عباسی ہی عدالت پیش ہوں گے۔بعدازں عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.