ووہان میں چین پاکستان دوستی اسکوائر کا افتتاح کردیا گیا

53 / 100

ووہان(شِنہوا) پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منانے اور دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لئے چین کے وسطی شہر ووہان میں چین پاکستان دوستی اسکوائر کا افتتاح کردیا گیا۔

افتتاح کی تقریب کے دوران ووہان اور کراچی کے ساتھ ساتھ یی چھانگ کے یی لنگ ڈسٹرکٹ اور کہوٹہ کے درمیان دوستانہ تعلقات کے لئے تعاون کی باہمی یاداشت اور یونیورسٹیوں اور میڈیکل کمپنیوں کے درمیان تعاون کے معاہدوں پربھی دستخط کئے گئے۔

شہر کے وسط میں دریائے یانگسی کے کنارے واقع یہ چوک چین میں پہلا چین پاکستان دوستی اسکوائر ہے۔تقریباً 10 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر محیط چائنہ پاکستان فرینڈ شپ اسکوائر میں دونوں ممالک کے ثقافتی عناصرکونمایاں کرنے کے لئے مجسمے، روشنی کے مینار اور بیٹھنے کے لئے نشستیں بنائی گئی ہیں۔

دونوں ممالک کی دوستی کے 70سال مکمل ہونے کی یاد میں ہاتھ ملاتے ہوئے کی شکل میں مجسمہ بھی یہاں نصب کیا گیا ہے۔سرخ ہاتھ چین کی نمائندگی کرتا ہے اور سبز رنگ پاکستان کی علامت ہے، مجسمہ اس خیال کو ظاہر کرتا ہے کہ دونوں دوست ملک ہر اچھے برے وقت میں ایک دوسرےکے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔

چوک کے اطراف بقا کے انتہائی خطرے سے دوچار چین کی سٹرجن مچھلی اور پاکستان کے قومی جانور مارخور کے مجسمے لگائے گئے ہیں۔ دو انتہائی نادر جانوروں کے ایک دوسرے کی طرف دیکھتے ہوئے، مجسموں کا مطلب ہے کہ دونوں ملک ایک دوسرے کی حفاظت اور مدد کرتے ہیں۔

چین میں پاکستانی سفیر معین الحق نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے۔ یہ اسکوائر واقعی عظیم وابستگی، عظیم یکجہتی اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ دونوں ممالک اور لوگوں کے درمیان گہری محبت، اعتماد اور احترام کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں بھی اسی طرح کا فرینڈ شپ سکوائر قائم کیا جا رہا ہے اور جلد ہی اسے بھی مکمل کرلیا جائے گا۔ ہوبے کے صوبائی خارجہ امور دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر فینگ شیگو کے مطابق ہوبے اور پاکستان کے درمیان مسلسل تبادلے اور وسیع تجارتی تعاون موجود ہے۔

ستمبر 2021 تک، پاکستان نے ہوبے میں 75 کاروباری اداروں کے ساتھ سرمایہ کاری کی ، جس میں 1کروڑ51لاکھ 40ہزار امریکی ڈالر کی مجموعی سرمایہ کاری کے معاہدے کئے گئے۔

ووہان کسٹمز کے مطابق، اس سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں، ہوبے کی پاکستان کے ساتھ درآمدات اور برآمدات3ارب 87کروڑ یوآن(تقریباً60کروڑ 50لاکھ امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی،جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 146.9 فیصد زیادہ ہے۔

Comments are closed.