افغان طالبان کا پنجشیر پر قبضہ کا دعویٰ، احمد مسعود فرار

کابل (ویب ڈیسک) طالبان نے مزاحمتی گروپ کو شکست دے کر پنجشیر پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ مزاحمتی گروپ کے سربراہ احمد مسعود اور امر اللہ صالح میدان چھوڑ کر بھاگ نکلے ہیں.

افغان طالبان کی طرف سے پنجشیر کے 34 اضلاع کا کنٹرول حاصل کر نے کا دعویٰ کے باوجود ابھی تک آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی بلکہ گورنر ہاوس سمیت کئی جگہوں پر مزاحمت کی اطلاعات ہیں.

دوسری طرف امراللہ صالح نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں فرار نہیں ہوا پنجشیر میں موجود ہوں تاہم مشکلات درپیش ہیں اور لڑائی ہو رہی ہے. جبکہ افغان طالبان کہتے ہیں کہ افغانستان میں اپنے خلاف آخری مزاحمت بھی کچلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔

افغان میڈیا کے مطابق افغان طالبان پنجشیر کے سب سے بڑے ضلع پریان سمیت وادی کے 34 اضلاع کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں اور امر اللہ صالح اور مزاحمتی گروپ کے سربراہ احمد مسعود کے تاجکستان فرار ہو چکے ہیں.

پنجشیر میں فتح حاصل کرنے کے بعد افغان طالبان کی جانب سے کابل میں ہوائی فائرنگ کر کے خوشی منائی گئی تاہم طالبان حکام نے اس کے بعد ہوائی فائرنگ کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے.

بتایا گیا ہے کہ پنجشیر میں جنگ لڑنے والے مزاحمتی اتحاد نے طالبان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کے بعد ہی جنگ رکی ہے تاہم پنجشیروادی کے مرکزی بازار میں فیصلہ کن لڑائی اب بھی جاری ہے۔

ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ کہ یہ معاملہ اب افغانستان کی داخلی صورتحال کے حوالے سے انتہائی اہم ہو گیا ہے، پنجشیر کی صورتحال کی وجہ سے افغانستان کے امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔

ترجمان کے مطابق مزاحمتی فورسز کے ساتھ بات چیت کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم اسی دوران ان کی جانب سے حملہ کر دیا گیا۔ اسی لیے اب مسلح مزاحمت کو کچلنا ناگزیر ہو گیا۔

ادھر برطانوی نشریاتی ادارے نے مزاحمتی اتحاد کے ترجمان علی نظاری کے حوالے سے سے بتایا ہے کہ کہ پنجشیر پر قبضہ نہیں ہوا بلکہ اتحاد کی پوزیشن مضبوط ہے.

Comments are closed.