سعودیہ اور کویت میں نیوٹرل زون کی تقسیم پر سمجھوتا طے پایا گیا

ریاض (شاہ جہاں شیرازی)سعودی عرب اور کویت کے درمیان سرحدی علاقے میں واقع نیوٹرل زون کی دونوں ملکوں میں تقسیم سے متعلق ایک سمجھوتا طے پایا گیا سرحدی علاقے میں تیل کی مشترکہ پیداوار شروع کرنے سے متعلق مفاہمت کی ایک یادداشت پربھی دستخط کیے ہیں۔

اس سلسلے میں سعودی وزیر تیل شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز اور کویتی وزیر خارجہ ڈاکٹر احمد ناصر محمد الصباح نے نیوٹرل زون میں واقع الوفرہ میں منگل کو منعقدہ ایک تقریب میں سمجھوتے پر دست خط کیے ہیں۔

مفاہمت کی یادداشت پر سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز اور کویت کے وزیر توانائی اور پانی و بجلی ڈاکٹر خالد علی الفاضل نے دستخط کیے ہیں.

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سمجھوتے اور ایم او یو پر دستخط دونوں ممالک کے درمیان شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور امیرِکویت شیخ صباح الاحمد الصباح کے زیر قیادت شاندار اور ممتاز برادرانہ تعلقات کے غماز ہیں.

انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان ان کے باہمی مفاد میں اس تاریخی سمجھوتے کی تکمیل میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہا۔انھوں نے واضح کیا کہ ’’ان مشترکہ کنووں سے پیداوار کی بحالی سے عالمی مارکیٹ میں سعودی عرب کی تیل کی رسد کی سطح پر کچھ فرق نہیں پڑے گا۔

سعودی عرب کی تیل کی پیداوار کو اوپیک اور غیر اوپیک ممالک کے درمیان طے شدہ سمجھوتے کے مطابق 97 لاکھ 44 ہزار بیرل یومیہ پر برقرار رکھا جائے گا۔نیوٹرل زون میں 1920ئکے عشرے میں تیل دریافت ہوا تھا۔مذکورہ دونوں کنووں سے ان کی بندش سے قبل تیل کی پانچ لاکھ بیرل یومیہ پیداوار حاصل ہورہی تھی.

دونوں ملکوں میں بعض اختلافات کی وجہ سے  الخفجی ائل فیلڈ کو  اکتوبر 2014ء میں ماحولیاتی وجوہ کی بنا پر بند کردیا گیا تھا اور تب اس کی پیداوار دو لاکھ 80 ہزار بیرل سے تین لاکھ بیرل تک یومیہ تھی.

الوفرہ کو مئی 2015ء میں انتظامی مشکلات کی بنا پر بند کردیا گیا تھا۔ یہاں سے اب دو لاکھ 20 ہزار بیرل یومیہ عربی بھاری خام تیل نکالا جارہا تھا۔

Comments are closed.