2لاکھ والے انڈے کی دلچسپ کہانی

51 / 100

مقصود منتظر 

یقین کرنا مشکل ہے کہ ایک انڈا دو لاکھ چھبیس ہزار تین سو پچاس روپے میں بک سکتا ہے. لیکن یقین منائیے ایسا ہوا ہے .. ایک عام سا انڈا ٹھیک دو لاکھ چھبیس ہزار تین سو پچاس میں فروخت ہوا ہے….
یہ کوئی افسانہ نہیں نہ ہی برسوں پہلے کی کوئی داستان ہے..

حقیقت ہے اور وہ بھی تازہ ترین….
ہوا یوں کہ وادی کشمیر کے زخیز اور خوبصورت علاقہ زین گیر کے ایک چھوٹے سے گاؤں مل مپن پور میں نئی مسجد تعمیر ہورہی ہے.

کشمیر وائر کے مطابق نئی تعمیر ہونے والی مسجد خوبصورت لوکیشن پر نہایت ہی دلکش اور کشادہ ایریا میں بن رہی ہے. اس کا نقشہ منفرد ہے اور مکمل تعمیر کے بعد یہ فن تعمیر ایک شاہکار ثابت ہوگی..

مل مپن پور ایشیا میں صاف پانی کی سب سے بڑی جھیل وولر کے قریب واقع ہے.. کم آبادی کے باعث مسجد کی انتظامیہ نے چندہ اکٹھا کرنا شروع کیا تو یہاں کے مکینوں بالخصوص صاحب ثروت نے دل کھول کر مدد کی.

مسجد کی تعمیر کیلئے لوگوں نے نقدی رقم جمع کرائی اور قیمتی اشیاء بھی وقف کیں.. اس مہم میں کوئیئ پیچھے نہیں رہا. 

اسی دوران ایک غریب خاتون نے رب تعالیٰ کی محبت کیلئے ایک ایسا عمل کیا جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا. بڑھیا نے زر یا زمین نہیں دی بلکہ بچوں کے کھانے گھر میں موجود چند انڈے انتظامیہ تک پہنچا دیئے. شاید خاتون کی استطاعت اس سے زیادہ نہیں تھی. سو اس نے اپنی یہی دولت اللہ کی راہ میں لٹا دی…..

چندہ اکٹھا کرنے والے افراد غریب بڑھیا کے اس جذبے سے حیران تو ہوئے ہوں گے .مگر اس موقع پر کچھ طنزیہ انداز میں مسکرائے بھی ہوں گے.

بعض نے منہ بھی چڑھایا ہوگا..او تو او کچھ نے چند انڈوں کی خیرات کو دیکھ کر یہ بھی کہا یوگا. شاید بڑھیا سڑک گئی… یہ میرا ذاتی گمان ہے…کیونکہ میں بھی اس معاشرے کا فرد ہوں….

لیکن ہر شے کو دیکھنی والی ہستی اللہ سبحان و تعالٰی نے خاتون کے اس جذبہ خیرات کو انصاری صحابی ابو عقیل رض کے جذبے کی طرح بے حد پسند فرمایا.

غزہ تبوک کے موقع پر جب رسول اللہ نے انفاق فی سبیل اللہ کا اعلان کیا تو اسی ابو عقیل نے رات بھر کی کمائی سے حاصل ہونے والے چند کھجور جمع کرائے تھے. رسول رحمت صحابی کے اس ایثار اخلاص اور حسن عمل سے نہایت خوش ہوئے.

آپ ﷺ کی ہدایت کے مطابق ان کھجور وں کو سامان کے پورے ڈھیر کے اوپر پھیلا دیا گیا. لیکن وہاں موجود چند منافقین نےحضرت ابو عقیل رض کا مذاق اڑایا اور فقرے کسے کہ جی ہاں ‘ کیا کہنے ! بہت بڑی قربانی دی ہے ! ان کھجوروں کے بغیر تو یہ مہم کامیاب ہو ہی نہیں سکتی تھی ۔

منافقین کے اس رویے پر اللہ جلال میں آگئے اور یہ آیت نازل فرمائی..

اَلَّذِیْنَ یَلْمِزُوْنَ الْمُطَّوِّعِیْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ فِی الصَّدَقٰتِ وَ الَّذِیْنَ لَا یَجِدُوْنَ اِلَّا جُهْدَهُمْ فَیَسْخَرُوْنَ مِنْهُمْ١ؕ سَخِرَ اللّٰهُ مِنْهُمْ١٘ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ… سورہ توبہ 79
گویا اللہ نے حضرت ابو عقیل کے مومن ہونے کی سند جاری کرتے ہوئے اس کے عمل کو تاقیامت زندہ رکھ دیا…

13 اپریل یعنی کے بعد کا واقعہ ہے مسجد کی تعمیر کیلئے دیا گیا یہ انڈہ لاکھوں میں فروخت ہوگیا۔۔۔ مسجد کمیٹی نے جمع شدہ سامان جس میں برتن، فرنیچر اور دیگر چیزیں شامل تھیں، بولی کیلئے پیش کردیا… سامان فروخت ہوا تو انڈے کو بھی بولی میں پیش کیا گیا….

کشمیر وائر کے مطابق اس انڈے کی بولی دو دن جاری رہی اور دو دن بعد اس انڈے کی اختتامی بولی 226350روپے تک پہنچ گئی۔یوں یہ انڈہ ایک مقامی شخص نے خریدا اور انڈے کی رقم مسجد کی تعمیر کے لئے پیش کی گئی۔

یہاں نہ صرف خاتون کا جذبہ لائق تحسین اور لائق تقلید ہے بلکہ اس شخص کا جذبہ اور عمل بھی جس نے معمول سے انڈے کو اتنی بڑی رقم میں خرید کر اللہ کے گھر کی تعمیر بڑا حصہ ڈال دیا…

مل مپن پورہ کی مسجد میں چند ماہ بعد اللہ کا نام گونجے گا خالق کائنات کا ذکر ہوگا اور فرزندان اسلام سربسجود ہوں گے.. لیکن اللہ کی راہ میں صدقہ اور خیرات دینے والوں کا بہترین معاوضہ آخرت میں ملے گا.. اللہ پاک ہمیں بھی اپنے حلال کمائی اور مال میں سے صدقہ اور خیرات دینے کی توفیق عطا فرمائے. آمین
2لاکھ والے انڈے کی دلچسپ کہانی

Comments are closed.