ووہان میں 4 ماہ بعد سکون کا دن، کورونا کا کوئی کیس رپورٹ نہ ہوا

ویب ڈیسک

اسلام آباد:چین کے کورونا وائرس والے شہر ووہان میں نئے لوگوں کے وائرس سے متاثر ہونے کا سلسلہ رک گیا تاہم بیرون ملک سے آنے والے افراد اب بھی چین کے لیے خطرہ ہیں۔

چین نے بڑی جدوجہد کے کورونا وائرس کے حوالے سے سکھ کا سانس لینا شروع کردیا ہے جسے بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے.

چینی حکام نے پہلی مرتبہ دعویٰ کیا ہے کہ چین کے شہر ووہان اور ہوبی صوبے کے دیگر علاقوں میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا.

اے ایف پی کے مطابق چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے حکام نے کہا ہے کہ جمعرات دسمبر کے بعد کوئی پہلا دن تھا جب ووہان میں کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

ووہان سمیت ہوبی صوبے کی پانچ کروڑ آبادی کو سخت حفاظتی اقدامات کے تحت میں 23 جنوری سے قرنطینہ میں رکھا گیا تھا اور چین کے دیگر شہروں میں بھی اجتماعات پر پابندی تھی۔

چین میں 81 ہزار افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس میں سے زیادہ تر افراد صحت یاب ہو چکے ہیں اور اس وقت 72 سو افراد زیر علاج ہیں۔

چین میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہزار 245 ہے جبکہ عالمی سطح پر 9 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں یعنی چین کے مقابلے میں دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد زیادہ ہو چکی ہے۔

Comments are closed.