مریم نواز کا سندھ ہائیکورٹ بار سے خطاب منسوخ کیاجائے، وکلاء


لاڑکانہ(زمینی حقائق ڈاٹ کام)سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے سندھ ہائی کورٹ بار سے خطاب کی وکلاء نے مخالفت کردی ، گڑھی خدابخش بھٹو کے شیڈول دورے میں مریم نواز کا وکلاء سے خطاب منسوخ کرنے کی درخواست کردی گئی۔

بتایا جاتا ہے کہ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر کی سربراہی میں وکلا کے ایک گروپ نے مریم نواز کو بار سے خطاب کرنے کی دعوت دینے کی مخالفت کی ہے ان کا موقف ہے کہ اس دعوت کو ‘پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے’ منسوخ کیا جائے۔

پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ایچ سی بی اے کے نائب صدر مظہر علی منگن اور سینئر ایڈوکیٹ قادر بخش بھٹی نے کہا کہ بار کے جنرل سیکریٹری اشفاق ابڑو نے جنرل باڈی کو اعتماد میں لیے بغیر دعوت نامے بھیجے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کو بار سے خطاب کرنے کی دعوت قوانین اور ضوابط کے منافی ہے لہذا اسے واپس لیا جائے یا منسوخ کیا جائے،
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی قیادت ایک ریاست مخالف بیا نیہ پر زور دے رہی ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف بات کر رہی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران وکلاء نے خبردار کیا کہ مریم نواز کے بار میں آنے سے ناخوشگوار صورتحال پیدا ہوسکتی ہے، دعوت نامے میں 400 وکلا کے دستخط کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان میں بہت سے قانون کے طالب علم تھے اور بار کے ممبر کی حیثیت سے رجسٹرڈ بھی نہیں ہیں۔

نائب صدر، جوائنٹ سیکریٹری، لائبریری سیکریٹری اور منیجنگ کمیٹی کے ممبران کے دستخط شدہ بار کے صدر کو بھیجی گئی درخواست کی ایک کاپی دکھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر کو یہ پیغام پہنچا دیا گیا ہے کہ مریم نواز کو بار سے خطاب کے لیے دعوت نامہ بھیجنا قانون کے خلاف تھا اور اسے واپس لیا جانا چاہیے۔

واضح رہے بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری اشفاق ابڑو نے مریم نواز کو 18 دسمبر کو ایک خط میں اپنی سہولت کے مطابق بار سے خطاب کرنے کی دعوت دی تھی کیونکہ وہ 27 دسمبر کو پیپلز پارٹیی کی رہنما بینظیر بھٹو کی برسی میں شرکت کے لیے گڑھی خدا بخش بھٹو کا دورہ کرنے والی ہیں۔

Comments are closed.