فوج کے خلاف بیانیہ کا ساتھ نہیں دے سکتا، عبدالقادر بلوچ

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء لیفٹیننٹ جنرل ر عبدالقادر بلوچ پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا کہتے ہیں فوج کیخلاف بیانیہ کا ساتھ نہیں دے سکتا ہوں.

انھوں نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا کہ میں نے مسلم لیگ ن سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا ہے میں خود فوجی رہا ہوں، فوج کیخلاف بیانیہ قابل برداشت نہیں ہے.

عبدالقادر بلوچ نے واضح کیا کہ مسلم لیگ ن سے علیحدگی کی واحد وجہ فوج کیخلاف بیانیہ ہے۔ ابھی اتنی استطاعت نہیں کہ نئی جماعت بناسکوں، ہوسکتا ہے کہ کسی دوسری سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کروں یا پھر سیاست سے کنارہ کشی کرلوں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ ثناء اللہ زہری کو اسٹیج پر نہ بلانے کے معاملے پر بات ہوسکتی تھی،لیکن مسلم لیگ ن سے علیحدگی کی یہ وجہ نہیں ہے، مسلم لیگ ن سے علیحدگی کی واحد وجہ فوج کیخلاف بیانیہ ہے۔

میں خود فوجی رہا ہوں، اس لیے یہ سب قابل برداشت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے افواج پاکستان کیخلاف نازبیا زبان استعمال ہوئی، افواج پاکستان کو ادارے کے طور پر نشانہ بنانا قابل قبول نہیں۔

دوسری طرف مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اختر مینگل اور ثنا اللہ زہری کے درمیان ایک تنازعہ ہے۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ ثنا اللہ زہری جلسے میں شریک ہوں۔

اگر عبدالقادر بلوچ کو استعفیٰ دینا ہے تو ان کی مرضی ہے۔ اسی طرح عبدالقادر بلوچ کے استعفے کے ساتھ ہی ن لیگ نے سینئر رہنماء یعقوب خان ناصر کو بلوچستان کا صدر بنائے کا عندیہ دے دیا ہے۔

یعقوب ناصر کو پارٹی صدر بنانے کا مقصد ن لیگ کو بلوچستان میں متحرک اور فعال جماعت بنانا ہے، کوئٹہ جلسے میں کم لوگ لانے پردیگر پارٹی عہدیداروں کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

Comments are closed.