جہانگیر ترین نے خاموشی توڑ دی، وزیراعظم عمران خان سے شکوہ

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام)پی ٹی آئی کے سینئر جہانگیر ترین نے بالآخر وزیراعظم عمران خان سے متعلق خاموشی توڑ دی ہے کہتے ہیں میری وفاداری کا امتحان لیا جا رہا ہے۔

لاہور کی بینکنگ کورٹ لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مجھ پر انہوں نے ایک دو نہیں 3 ایف آئی آر درج کروائی ہیں.

جہانگیر ترین نے کہا ظلم بڑھتا جا رہا ہے، جو بھی انتقامی کارروائی کر رہا ہے وقت آ گیا ہے اسے بے نقاب کیا جائے، عمران خان انتقامی کارروائی کرنے والوں کو بے نقاب کریں۔

سوال کے جواب میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا میری راہیں تحریک انصاف سے جدا نہیں ہوئیں، 10 سال پی ٹی آئی کے لیے خون پسینہ ایک کیا ہے، تحریک انصاف میں شامل تھا اور شامل رہوں گا۔

پیپلز پارٹی میں شمولیت سے متعلق سوال پر جہانگیر ترین نے کہا کہ ایک سال سے میں چپ بیٹھا ہوں، میری وفاداری کا امتحان لیاجا رہا ہے، یہ کیا ہو رہا ہے، میں تو دوست تھا دشمنی کی جانب کیوں دھکیل رہے ہیں۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ شوگر ملز میں صرف جہانگیر ترین نظر آیا ہے، میرے اور بیٹے کے اکاؤنٹ منجمد کر دیے گئے ہیں، افسوس کا مقام ہے کہ ہم تحریک انصاف سے انصاف مانگ رہے ہیں۔

انھوں نے شکوہ کیا کہ ایک سال سے میرے خلاف شوگر کمیشن میں انکوائری چل رہی ہے کیا شوگر ملز صرف میری ہی ہیں، صرف جہانگیر ترین ہی کیوں ہدف ہے.

جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ شوگر کمیشن انکوائری کے بعد سے خاموش بیٹھا ہوں، ایک سال گزر چکا ہے لیکن ایک لفظ ادا نہیں کیا، میری وفاداری کا ثبوت اور کس کو چاہیے؟

ان کا کہنا تھا کہ کہ ملک کی 80 شوگر ملز میں سے انہیں صرف جہانگیر ترین نظر آیا اور بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے سے کیا فائدہ ہوگا اور یہ کون کر رہا ہے؟

انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سازشی عناصر کو وزیر اعظم عمران خان، مخلص ووٹر اور دیگررہنما خود بے نقاب کریں،مجھے الگ کرنے سے تحریک انصاف کو زیادہ فائدہ نہیں پہنچے گا۔

جہانگیر ترین نے واضح کیا کہ میری تحریک انصاف کے ساتھ راہیں الگ نہیں ہوئی اور ایسا میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ پارٹی میں شامل ہوں اور رہوں گا۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کے فیصل آباد سے رہنما راجہ ریاض نے کہا کہ عمران خان کے ارد گرد کے لوگ جہانگیر ترین کے خلاف سازش کر رہے ہیں جس کا وزیر اعظم کو ایکشن لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی سطح پر وزیر اعظم عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے میں جہانگیر ترین پیش پیش تھے،عمران خان کے اعتماد کے ووٹ لینے میں سب سے زیادہ کردار جہانگیر ترین کا ہی تھا۔

راجہ ریاض نے مطالبہ کیا کہ جہانگیر ترین جیسے وفادار پارٹی رہنما کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے اسے فوراً بند کیا جائے، دراصل حقیقت میں جو سیاسی نقصان ہورہا ہے وہ تحریک انصاف کو ہو رہا ہے.

راجہ ریاض نے واضح کیا کہ جہانگیر ترین کے ساتھ روا رکھا جانے والے رویہ سے دراصل پاکستان تحریک انصاف کی مجموعی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔

ادھر شوگر ملز میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے معاملے میں بینکنگ کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 10 اپریل تک توسیع کر دی۔ عدالت نے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روک دیا۔

Comments are closed.