دہشتگردوں سے مذاکرات کیوں کیے جا رہے ہیں؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

56 / 100

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج نے استفسار کیا ہے دہشتگردوں سے مذاکرات کیوں کیے جا رہے ہیں؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے یہ سوال بھی کیا کہ دہشتگردوں سے کب تک ڈریں گے.

سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران پشاور خودکش حملے کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے یہ اہم ریمارکس دیئے ہیں.

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس ایک کیس کی سماعت کے دوران دیئے کہ دہشتگردوں سے کب تک ڈریں گے؟ کہا جاتا ہے کہ دہشتگردوں کو یہ دو وہ دو.

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کبھی کہا جاتا ہے دہشتگردوں سے مذاکرات کرو،اس دوران ریاست کہاں ہے؟دہشتگردوں سے مذاکرات کیوں کیے جا رہے ہیں؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

آج دہشتگرد دو بندے ماریں گے کل کو پانچ مار دیں گے، پتہ نہیں ہم کس معاشرے میں رہ رہے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاایک جج نے دہشتگردی کے واقعہ پر رپورٹ دی اس کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا.

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے یہ بھی کہا کہ
ہمارے ایک جج کو مار دیا گیا کسی کو پرواہ ہی نہیں.

Comments are closed.