اعظم سواتی پر تشدد ، سینیٹرز کاپارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک مارچ

45 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اعظم سواتی پر تشدد کے خلاف سینیٹرز نے پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک مارچ کیا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے باہر اپنا مقدمہ لے کر کھڑے ہیں، امید ہے انصاف ہوگا اور انصاف ہوتا نظر بھی آئے گا۔

مارچ کرنے والے سینیٹرز نے اعظم سواتی کو انصاف دلانے اور مقدمہ درج کرنے سے متعلق نعرے لگائے۔ پارلیمنٹ سے سپریم کورٹ تک مارچ کے موقع پر پی ٹی آئی سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ایوان بالا کے تمام اراکین ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے سامنے کھڑے ہیں۔

سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ ریاست تین ستونوں پر قائم ہے۔ ریاست کام کرتی ہے ایک ضابطے کے تحت، جسے آئین پاکستان کہا جاتا ہے۔ اگر آئین پاکستان کے تحت اداے نہ چلیں تو وہ ریاست نہیں چل سکتی۔ آج اس ریاست کا چہرہ شفیق ماں کا چہرہ نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی اس پارلیمان کے سینئر رکن ہیں، ان کے گھر میں چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا، ان کو کسٹوڈین ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا، انہیں ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے باہر اپنا مقدمہ لے کر کھڑے ہیں، امید ہے انصاف ہوگا اور انصاف ہوتا نظر بھی آئے گا۔ سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ عمران خان معاملے پر بھی امید ہے عدلیہ اپنا کردار ادا کرے گی۔ مصطفی نواز کھو کھر نے ایک مثال قائم کی، باقی ارکان سے بھی کہتا ہوں اپنا کردار نبھائیں۔

سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، پارلیمنٹ سپریم رہے گی۔ کمیٹی کمیٹی کھیلنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ جو بند کمروں میں بات کرتے ہیں، وہ اپنا خون سڑک پر نہیں دیتے۔ یہ بھونڈا مذاق قانون کے ساتھ کرنے جا رہیہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی ارکان سینیٹ کے ساتھ سپریم کورٹ کے باہر علامتی دھرنے کا بھی اعلان کیا۔

Comments are closed.