توشہ خانہ کیس کے تحریری فیصلے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

50 / 100

فائل:فوٹو

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے توشہ خانہ کیس کے تحریری فیصلے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں ۔الیکشن کمیشن کاکہناہے کہ عمران خان کے گوشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے، عمران خان گوشواروں میں کیش اور بینک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے تفصیل نہیں بتائی۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمیشن کے پانچ رکن بنچ کے تحریری فیصلے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں جس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے مطابق انہوں نے تحائف 2 کروڑ 15 لاکھ 64 ہزار میں خریدے جب کہ کابینہ ڈویژن کے مطابق تحائف کی مالیت 10 کروڑ 79 لاکھ 43 ہزار تھی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بتائے گئے بینک اکاوٴنٹ کی تفصیلات اسٹیٹ بینک سے منگوائی گئیں جن سے معلوم ہوا ہے کہ مالی سال 2018-19ء کے اختتام پر عمران خان کے بینک اکاوٴنٹ میں 5 کروڑ 16 لاکھ روپے تھے، عمران خان کے اکاوٴنٹ میں موجود رقم تحائف کی مالیت کی نصف تھی

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عمران خان گوشواروں میں کیش اور بینک کی تفصیل بتانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے تفصیل نہیں بتائی۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے گوشوارے بینک ریکارڈ سے مطابقت نہیں رکھتے، عمران خان نے وضاحت نہیں دی کہ گوشواروں میں غلطی غیرارادی تھی، عمران خان نے تسلیم کیا کہ مالی سال 2019-20ء میں نہ تحائف ظاہر کیے اور نہ وہ رقم ظاہر کی جو تحائف کی فروخت سے حاصل ہوئی۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے بقول تمام تفصیلات ٹیکس گوشواروں میں ظاہر کردہ ہیں لیکن یہ بات طے شدہ ہے کہ الیکشن کمیشن اور ایف بی آر الگ الگ ادارے ہیں۔

Comments are closed.