شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی

53 / 100

لاہور(زمینی حقائق ڈاٹ کام) شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی احتساب عدالت نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ چالان پر سماعت 28 فروری تک ملتوی کر دی۔

احتساب عدالت میں شہباز شریف، حمزہ شہباز اور دیگر اہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت ہوئی،اپوزیشن لیڈر شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے۔

نیب ریفرنس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت 16 ملزمان کو نامزد ہیں ریفرنس میں شہباز شریف ،سلمان شہباز، حمزہ شہباز، رابعہ شہباز، نصرت شہباز کو فریق بنایا گیا ہے۔

نیب تفتیشی ٹیم کے مطابق دیگر ملزمان میں نثار احمد، شاہد رفیق، یاسر مشتاق، محمد مشتاق، آفتاب محمود، محمد عثمان کو نامزد طاہر نقوی، قاسم قیوم، فاضل داد عباسی اور علی احمد نامزد ہیں۔

شہباز شریف نے سماعت کے دوران عدالت سے بولنے کی اجازت لے کر کہا کہ مجھے دوسری بار جب گرفتار کیا گیاتو7ماہ قید رہا، ایف آئی اے کو لکھ کر تمام سوالات کے جوابات دیے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے پلندہ آپ کے سامنے پیش کیا گیا، یہ تمام پلندہ ایف آئی اے نے این سی اے کو فراہم کیا، نیب اور ایف آئی اے ،اے آر یو نے تمام دستاویزات فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس حرام کی کمائی ہوتی تو واپس کیوں آتا؟ مجھے پتہ تھا پرویز مشرف مجھےجیل بھجوا دے گا۔ واپس جا کر میں نے کاروبار شروع کیا اور وہاں رہتے ہوئے یہ تمام اثاثے بنائے.

انھوں نے عدالت کو بتایا کہ شہزاد اکبر نےآرٹیکل چھپوایا کہ کئی ملین پاؤنڈز کی کرپشن کی، پونے2سال بعد این سی اے نے انکوائری ختم کردی۔

شہبازشریف نے کہا نیب نے یہی کیس بنایا ہوا ہے جس میں تاریخیں بھگت رہا ہوں، یہ حکومت پونے 4سال میں میرے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن سامنے نہیں لا سکی۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مجھے صاف پانی میں بلا کر آشیانہ میں گرفتار کیا گیا ، اب تمام لوگ صاف پانی کمپنی کیس میں بری ہوچکے ہیں، بشیر میمن ایف آئی اے کا سربراہ تھا، یاد نہیں کبھی ان سے ملا ہوں۔

شہباز شریف کے بیان کے دوران ایف آئی اے وکیل کی بولنے کی کوشش پر شہباز شریف غصے میں آگئے، شہباز شریف کے وکلاء نے بھی تلخی ہوئی، شہباز شریف نے کہا کہ میں عدالت سے بات کررہا ہوں آپ درمیان میں مت بولیں۔

بعد میں عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28 فروری تک توسیع کردی، عدالت نے آئندہ سماعت پرملزمان کو فردجرم عائد کرنے کیلئے طلب کرلیا۔

واضح رہے نیب ریفرنس کے مطابق شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف چار ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں، وعدہ معاف گواہ بننے والوں میں شاہد رفیق، یاسر مشتاق، محمد مشتاق اور آفتاب محمود شامل ہیں۔

Comments are closed.