پاکستان کو جیتنے کیلئے وارنر اور فنچ کو جلد آوٹ کرناہوگا، سنیل گواسکر

53 / 100

اسلام آباد( سپورٹس ڈیسک) پاکستان کو جیتنے کیلئے وارنر اور فنچ کو جلد آوٹ کرناہوگا، سنیل گواسکر نے یہ رائے دوسرے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے مد مقابل پاکستان ٹیم کو دی ہے۔

بھارت کے سابق کپتان اور مایہ ناز بیٹر سنیل گواسکر نے خلیج ٹائم میں شائع اپنے ایک کالم میں کہا ہے کہ آسٹریلیا کو کرکٹ آسٹریلیا کی ٹرافی کیبنٹ سے غائب ہے وہ آئی سی سی مینز ٹوئنٹی 20 ورلڈکپ ہے یہ حاصل کرنے کیلئے اسے پاکستان کو ہرانے کا چیلنج درپیش ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان تک ایونٹ کی بہترین آل راونڈ ٹیم رہی ہے، پاکستان نے شاندار کرکٹ کھیلی ہے اور وہ واحد ٹیم ہے جس نے اپنے تمام گروپ میچز جیتے ہیں اور وہ ایسا کرنے میں شاید ہی مشکلات میں دکھائی دیے ہوں۔

گواسکر کے مطابق ایونٹ کا واحد کھیل جس میں وہ تقریباً جیت سے دور دکھائی دیے وہ افغانستان کے خلاف تھا، لیکن وہاں بھی آصف علی نے زبردست پاور ہٹنگ کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے آخرکار انہوں نے وہ ایک اوور قبل ہی جیت لیا۔

سیمی فائنل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گواسکر نے کہاکہ انہیں ابتدائی وکٹیں لینے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر فنچ-وارنر کی جوڑی چلتی ہے تو آسٹریلیا کو روکنا مشکل ہوگا، امید ہے یہ بھی ایک سنسنی خیز مقابلہ ہونا چاہیے۔

سابق بھارتی کپتان نے کہا کہ اس کھیل میں قدرتی طور پر باصلاحیت کرکٹرز میں سے کچھ کے ساتھ پاکستان ہمیشہ سے ہی ایک دلکش ٹیم رہی ہے، جس چیز نے انہیں واپس کھینچ لیا وہ ایک پرجوش مزاج ہے۔

نہوں نے کہا آسٹریلیا نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں مشکل وقت گزارا ہے اور اس حقیقت کے باوجود کہ ان کے کچھ کھلاڑی دنیا کی مختلف ٹی 20 لیگز میں بڑے غالب ہیں وہ بحیثیت ٹیم کبھی کلک نہیں کرسکے۔

سنیل گواسکر نے کہا لیگ اسپنر ایڈم زمپا اور خاص طور پر ڈیوڈ وارنر کی خوفناک اسٹرائیکنگ فارم میں واپسی کے ساتھ یقینی طور پر انہوں نے اب تک اپنی پہنچ سے دور اس کپ کو گھر لے جانے کے امکانات بڑھا دیے ہیں۔

بھارتی لیجنڈ بیٹر نے بابراعظم کی تعریف کرتے ہوئے کہا اس بار بابر اعظم کی قیادت میں وہ کافی پرسکون اور بہت زیادہ کھیل سے آگاہ ٹیم ہیں، اس میں کوئی شک نہیں کہ بابر اگر خود کو فٹ اور متحرک رکھتا ہے تو وہ اس کھیل کے عظیم ترین یعنی آل ٹائم گریٹس میں سے ایک بن جائے گا۔

وہ پاکستان کے عظیم ترین کپتانوں میں سے ایک بھی بن سکتا ہے، کھیل کی صورتحال کے بارے میں اس کا مطالعہ شاندار ہے اور وہ بولنگ اور فیلڈ پلیسنگ میں جو تبدیلیاں کر رہا ہے وہ ناقابل یقین حد تک درست ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بولنگ میں اس کے پاس جو ورائٹی ہے اس کا مطلب ہے کہ وہ کسی بھی وقت بولر کی کمی کا شکار نہیں ہو سکتا اور یہ کسی بھی کپتان کے لیے بہت بڑا پلَس پوائنٹ ہے۔

Comments are closed.