گلگت بلتستان صوبہ بنانے کا عمل شروع، آرڈیننس وزیر اعظم کے حوالے


کراچی ( ویب ڈیسک) گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا آرڈیننس وزیراعظم کو دیدیاگیا وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ،کشمیر کاز پر کسی صورت میں سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور یہی گلگت بلتسان کے لوگ بھی سوچ رکھتے ہیں۔

وزیر قانون فروغ نسیم نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جب یہ فیصلہ لیا گیا کہ گلگت بلتستان کو صوبائی اسٹیٹس دینا چاہیے اس پر ڈھائی تین سال بات ہو تی رہی کیوں کہ یہ بہت حساس معاملہ ہے اس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبائی حثیت دینے کے لیے پورے عالمی قانون کو دیکھا گیا، وزیراعظم نے کیبنٹ میں کہا کہ اسٹیک ہولڈر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان ، اور کشمیر وغیرہ ان سب سے یہ چیز شیئر کریں۔ ڈرافٹ بھی دیں گے سب کو تفصیلات بعد میں شیئر کریں گے۔

وزیر قانون فروغ نسیم

انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی، سینیٹ اور وہاں کی جو بھی صوبائی حکومت ہونی ہے اس کے اندر کتنے کتنے گلگت بلتستان کے نمائندے ہوں گے پھر اس میں سے براہ راست الیکشن سے کون آئے گا ریزرو سیٹ ہوں گی، قومی اسمبلی میں گلگت بلتستان کی نمائندگی ہوگی۔

وزیر قانون نے بتایا کہ اس میں یہ سب شامل ہے کہ این ایف سی ایوارڈ میں کیا تناسب ہوگا الیکشن کمیشن کے لیے کیا ہوگا عدالتی نظام کیا ہوگا پھر عالمی قوانین کو آپ نے دیکھنا ہے کیوں کہ کشمیر کاز پر کسی صورت میں سمجھوتہ نہیں ہوسکتا اور یہی گلگت بلتسان کے لوگ بھی کہتے ہیں۔

انھوں نے کہا اس پر سیاست نہیں ہونی چایئے یہ عمل دو تہائی اکثریت سے مکمل ہوگا، اپوزیشن کی اگر اس پر بھی سیاست ہوگی تو اللہ ہی حافظ ہے۔ہماری رائے یہ ہے کہ ڈائریکٹ الیکشن بھی ہوگا اور کچھ ریزرو سیٹیں بھی ہونی چاہئیں ان تمام چیزوں پر سیرحاصل گفتگو ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ ڈرافٹ پر گلگت بلتستان اور اپوزیشن سے گفتگو ہوگی اور کوشش یہی ہوگی کہ اتفاق رائے کے ساتھ معاملات طے پائیں۔ آزاد کشمیر کا اپنا ایک عبوری آئین تھا اور یہاں پر جی بی آرڈر کے تحت چلتا رہا اور اب اس کو ایک صوبائی آئینی اسٹیٹس ملنے جارہا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ یہ سارا کام اقوام متحدہ کے قرارداد کے مطابق ہے اس کے برعکس انڈیا نے تو حصہ بنا لیا اور وہاں کی اسمبلی بھی موجود نہیں تھی انڈیا نے جو پانچ اگست کو کیا یہ خلاف ورزی ہے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی ۔

فروغ نسیم نے مطالبہ کیا کہ اس خلاف ورزی پر بھارت کے خلاف اقوام متحدہ کو پابندیاں لگانی چاہئیں، اور انڈیا کو اس کو ریورس کرنا چاہیے۔ گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے لیے وہاں کی اسمبلی سے ڈیمانڈ اور ایک قرارداد پاس ہونا کافی ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے اس پر ریفرنڈم کرانے سے متعلق سوال پر کہا کہ وہاں تمام سیاسی پارٹیوں نے لکھ کر دیا ہے اور باقاعدہ سائن کر کے دیا اور یہ ڈیمانڈ ہے صرف اسمبلی کی نہیں ہے وہاں کے لوگوں سے ملیں تو آپ کو یہ چیز محسوس ہوجاتی ہے۔

Comments are closed.