میانمار میں فوج نے آنگ سان سوچی اورصدر کوگرفتار کر لیا

ینگون :میانمار میں فوج نے حکمران جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی، میانمار کے صدر سمیت متعدد رہنماوٴں کو گرفتار کر لیا ہے۔ میانمار میں انتخابات کے بعد پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کیا گیاتھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آنگ سان سوچی کی پارٹی نیشنل لیگ آف ڈیمو کریسی نے انتخابات میں حکومت بنانے کیلئے معقول نشستیں حاصل کر لی تھیں.

دوسری جانب میانمار کی فوج نے انتخابات کے نتائج کو جعلی قرار دیا تھا۔فوج اور جمہوری حکومت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے بعد فوج نے حکومت سے پیرکوہونے والاپارلیمنٹ کااجلاس ملتوی کرنے کامطالبہ کر رکھاتھا۔

معاملات حل نہ ہونے پر آج میانمار میں فوج دوبارہ حرکت میں آئی ہے اور میانمار کے صدر ون مائینٹ ، آنگ سان سوچی سمیت متعدد رہنماوٴں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

نیشنل لیگ آف ڈیمو کریسی کے متعدد رہنمائوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ فوج نے میانمار کے مختلف شہروں میں سڑکوں پر گشت شروع کر دیا ہے۔ جبکہ دارالحکومت ینگون میں فوج نے ٹیلیفون اور انٹرنیٹ لائنز بھی کاٹ دی ہیں.

ینگون میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس معطل ہو چکی ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق نیشنل لیگ فور ڈیموکریسی پارٹی کے ترجمان Myo Nyunt نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر سمیت حکمراں جماعت کے اہم رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ جس صورتحال کا سامنا ہے ایسا لگ رہا ہے کہ فوجی بغاوت اور اقتدار پر قبضہ ہو رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ میں اپنی عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ ردعمل کا اظہار نہ کریں بلکہ قانون کے مطابق کام کریں۔

واضح رہے کہ میانمار میں متنازع انتخابی نتائج کے بعد فوج اور سول حکومت میں سخت کشیدگی تھی، ایک بیان میں فوج نے کہا تھا کہ اگر گزشتہ الیکشن کے ووٹ فراڈ کا معاملہ حل نہیں کیا گیا تومیانمار کا کنٹرول فوج سنبھال لے گی۔

Comments are closed.