پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس کوروناسے انتقال


پشاور: پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے باعث انتقال کرگئے،نماز جنازہ آج پشاور میں ادا کی جائے گی۔

ترجمان پشاور ہائیکورٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے مرض میں مبتلا تھے، وہ اسلام آبادکے کلثوم انٹرنیشنل اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ وقار احمد سیٹھ کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مرحوم کے درجات کی بلندی کیلیے دعا کی ہے۔

جسٹس وقار کی وفات پرپاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار نے کل ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے اور اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ جسٹس وقار سیٹھ کے انتقال سے ملک بہترین منصف سے محروم ہوگیا۔

جسٹس وقار سیٹھ کو پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ دینے سے شہرت ملی، تین رکنی بنچ نے سنگین غداری کیس سنا تھا جسٹس وقار نے لکھا تھا کہ اگر
پرویز مشر ف اگر انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش اسلام آباد کے ڈی چوک پر تین روز تک لٹکائی جائے۔

خیال رہے کہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اس تین رکنی بینچ کے سربراہ تھے جس نے سنگین غداری کیس میں سابق آرمی چیف و صدر مملکت پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی تھی۔

تفصیلی فیصلے میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا جبکہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا اور پرویز مشرف کو تمام الزامات سے بری کیا تھا۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ 16 مارچ 1961 کو ڈی آئی خان میں پیدا ہوئے، 1977 میں کینٹ پبلک اسکول پشاور سے میٹرک کیا اور 1981 میں اسلامیہ کالج پشاور سے بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔

1985 میں خیبر لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی اور 1986ء میں پشاور یونیورسٹی سے سیاسیات میں ماسٹرز کیا،انہوں نے 1985ء میں لوئر کورٹس سے اپنی وکالت کا آغاز کیا، 28 جون 2018 کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا عہدہ سنبھالا۔

Comments are closed.