خواتین ججز ذہنی دباؤ سے آزاد ہوکر اپنا کام کریں، چیف جسٹس

لاہور(ویب ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان آصف سعید خان کھوسہ نے کہا ہے اللہ نے کہا ہے کہ وہ انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے تو پھر اور کیا چاہئے.

لاہور میں تیسری 3 روزہ وومن ججز کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان آصف سعید خان کھوسہ کا کہنا تھا کہ کازلسٹ پر نظر پڑے تو یہ سوچ کر سماعت کریں کہ یہ امانتیں ہیں جو انصاف کی صورت واپس کرنی ہیں.

چیف جسٹس آف پاکستان نے واضح کیا کہ آئین میں اقلیتوں سمیت ہرشہری کو برابر حقوق حاصل ہیں اور ہمیں یہ اصول پیش نظر رکھنا ہوتا ہے.

انھوں نے کہا خواتین ججز کانفرنس کا انعقاد ہم سب کے لیے باعث فخر ہے، معاشرے میں خواتین کا کردار بڑھتا جارہا ہے جب کہ نوکریوں کے لیے خواتین کا خصوصی کوٹہ مختص ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتیں 50 برس سے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کررہی ہیں تاہم زندگی کے ہر شعبےمیں خواتین کو با اختیار بنانا ہوگا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جج بننے کے بعد خواتین ججز کا رویہ بھی مرد ججز جیسا ہوجاتا ہے،خواتین ججز نے پیچیدہ مقدمات میں قانون کے مطابق فیصلے دے کر صلاحیتوں کو منوایا، خواتین ججز ذہنی دباؤ سے آزاد ہوکر اپنا کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں سمیت ہرشہری کو مساوی حقوق حاصل ہیں جب کہ قرآن پاک میں بار بار انصاف کی فراہمی کی تلقین کی گئی ہے، اللہ تعالیٰ انصاف کرنے والوں کے ساتھ محبت کرتا ہے۔

Comments are closed.