وزیراعظم کی چیف جسٹس سے عمران خان حملہ،ارشد شریف قتل پرجوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست

50 / 100

فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم کی چیف جسٹس سے عمران خان حملہ،ارشد شریف قتل پرجوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست، شہبازشریف نے چیف جسٹس کو لکھے خطوط میں تحقیقات کےلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطوط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام دستیاب جج صاحبان پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔

خط میں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ جو ڈیشل کمیشن پانچ سوالات پر خصوصی غور کر سکتا ہے، ارشد شریف نے اگست 2022 میں بیرون ملک جانے کیلئے کیا طریقہ کار اپنایا؟

ارشد شریف کی بیرون ملک روانگی میں کس نے سہولت کاری کی؟ کوئی وفاقی یا صوبائی ایجنسی، ادارہ یا انتظامیہ ارشد شریف کو ملنے والی جان کو خطرے کی کسی دھمکی سے آگاہ تھے؟

ارشد شریف کی جان کو خطرے کی اطلاع تھی تو اس سے بچاؤ کیلئے کیا اقدامات کئے گئے؟ وہ کیا حالات اور وجوہات تھیں جس کی بنا پر ارشد شریف متحدہ عرب امارات سے کینیا گئے؟

فائرنگ کے واقعات کی اصل حقیقت کیا ہے جن میں ارشد شریف کی موت ہوئی؟ کیا ارشد شریف کی موت واقعی غلط شناخت کا معاملہ ہے یا پھر یہ کسی مجرمانہ کھیل کا نتیجہ ہے؟

شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے خط میں استدعا کی ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی کے لئے کمیشن کی تشکیل ضروری ہے، اس ذمہ داری کی انجام دہی میں وفاقی حکومت کمیشن کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔

چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ ارشد شریف کی پاکستان سے روانگی سے قبل رابطوں کی تحقیق کرنا ضروری ہے، وفاقی حکومت نے لاہور ہائیکورٹ کے ریٹائر جج صاحب پر مشتمل کمیشن بنایا تھا۔

وزیراعظم کا کہناہے کہ ارشد شریف کی والدہ نے آپ سے استدعا کی ، ہم اس استدعا کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ارشد شریف کے جاں بحق ہونے پر وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں پر شکوک وشبہات ظاہر کئے گئے۔

انھوں نے کہا کہ عوامی اعتماد کی بحالی کیلئے سپریم کورٹ کا کمیشن بنایا جانا ضروری ہے، غیرجانبدار باڈی نے تحقیقات نہ کیں تو طویل المدت بنیادوں پر نقصان ہونے کا خدشہ ہے۔

Comments are closed.