آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،رمیض راجہ

61 / 100

کراچی( زمینی حقائق ڈاٹ کام) چیئرمین پاکستان کرکٹ بور ڈ کہتے ہیں آسٹریلیا کو آسٹریلیا میں ہرانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،رمیض راجہ نے کہا کہ ہمیں اس ہدف کے حصول کیلئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

کراچی میں پی سی بی کے نئے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین کے ہمراہ پریس کانفرنس میں رمیض راجہ نے عزم کیا کہ آسٹریلیا میں ہونے والے آئندہ کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان آسٹریلیا کو اس کے ہوم گراؤنڈ میں شکست دے گا۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ اس ہدف کے حصول کیلئے ہمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، پاکستان کو فیلڈنگ بھی بہتر بنانی ہوگی، اسی تیاری میں بہترین پچز کیلئے آسٹریلیا سے مٹی اور دیگر سامان بھی منگوا رہے ہیں۔

رمیض راجہ کاکہنا تھاکہ جب تک پاکستان میں پچز ٹھیک نہیں ہوں گی تب تک ہماری کرکٹ آگے نہیں جائے گی، اس سلسلے میں اب تک سب سے زیادہ میٹنگز کیوریٹرز اور گراؤنڈ اسٹاف سے ہی کی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ ڈراپ ان پچز جلد پاکستان آجائیں گی تاہم انگلینڈ اور نیوزی لینڈ میں ڈومیسٹک کرکٹ کے دوران استعمال ہونے والی ہائبرڈ پچ بھی لانے کا منصوبہ بنارہے ہیں، وکٹوں کی بہتری پر 37 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

اسکول کرکٹ سے11سے16سال کے بچے تیار ،30ہزار روپے وظیفہ دیں گے

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہاکہ اسکول کرکٹ سسٹم کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ، اسکول کرکٹ میں 11 سے 16 سال تک عمر کے 100 بچوں کو شامل کریں گے جنہیں ماہانہ 30 ہزار روپے وظیفہ بھی دیا جائے گا۔

انھوں نے کہاکہ ان بچوں کو نہ صرف ان بچوں کو تربیت دے کر قومی میچز کھلائیں گے بلکہ ان کے لیے بہترین کوچز بھی رکھے جائیں گے اس کے علاوہ جلد ہی ان کے لئے ٹیلنٹ ہنٹ بھی شروع کیا جائے گا۔

http://


رمیض راجہ نے کہا کہ جب میں نے چیئرمین کی ذمہ داری سنبھالی تو مجھے مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا جس میں ورلڈ کپ، غیر ملکی ٹیموں کا واپس جانا شامل ہیں، لیکن میں نے کرکٹ پر توجہ مرکوز کی اور مسائل کا حل نکالا۔

چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ انہوں نے نیوزی لینڈ کے واپس جانے اور انگلینڈ کے آنے سے انکار پر ایشین کونسل میں آواز بلند کی اور اس کا مثبت جواب ملا اور پاکستان کے حق میں اچھی پیش رفت ہوئی۔

یاسر شاہ کا جنسی زیادتی کا معاملا پاکستان کرکٹ کیلئے ٹھیک نہیں ہے

رمیض راجہ نے یاسر شاہ کے خلاف جنسی زیادتی کے کیس سے سوال کے جواب میں کہا کہ یاسر شاہ والے ایشوپر زیرو ٹالرینس پالیسی ہے، پتہ نہیں اس کیس میں کتنی سچائی ہے، تاہم یہ معاملہ پاکستان کرکٹ کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔

انھوں نے کہاکہ، ہمیں لڑکوں کو سکھانا ہے کہ آپ کے دوست کیسے ہونے چاہئیں، میں نے 2000ء میں اشفاق احمد، مستنصر حسین تارڑ اور دیگر دانشوروں کو بلایا تھا کہ بچوں کو سمجھائیں کہ زندگی میں پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا اور شہرت کو کیسے سنبھالناہے، یہ سلسلہ دوبارہ شروع کرنا ہوگا۔

Comments are closed.