بھارت کی امریکی پابندی کے باوجود روسی میزائل سسٹم کی تنصیب

56 / 100

فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارت کی امریکی پابندی کے باوجود روسی میزائل سسٹم کی تنصیب شروع ہے بھارتی پنجاب میں ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم کی تنصیب جاری ہے.

یہ اعلان روسی فیڈرل سروس فار ملٹری ٹیکنیکل کوآپریشن (ایف ایس ایم ٹی سی) کے ڈائریکٹر دمتری شوگیف نے دبئی ایئر شو میں کیا ہے جس کے بعد یہ خبر دنیا بھر نشر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے اسکواڈرن کی ترسیل رواں برس کے آخر تک مکمل ہو جائے گی اور اس کی تنصیب کے بعد بھارتی فضائیہ مشرقی محاذ کی جانب توجہ مرکوز کرنا شروع کر دے گی۔

اس حوالے سے بھارتی اخبار انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پہلا ایس 400 ایئر ڈیفنس میزائل سسٹم اسکواڈرن پنجاب سیکٹر میں نصب کیا جا رہا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ روس نے بھارت کوایس 400 فضائی دفاعی نظام کی فراہمی شروع کردی ہے جس کا پہلا یونٹ مغربی محاذ کے قریب نصب کیا جائے گا۔

ادھر نیوز ایجنسی اے این آئی سمیت متعدد انڈین ذرائع نے بتایا ہے کہ ’پہلا سکوارڈن پنجاب سیکٹر میں نصب کیا جا رہا ہے۔ سسٹم کی بیٹریاں اس قابل ہیں کہ پاکستان اور چین کی جانب سے فضائی خطرات سے بچا سکیں۔

روس سے انڈیا کو میزائل سسٹم کی فراہمی شروع ہے روسی ساختہ دفاعی سسٹم میں شامل ایس۔400 کی پہلی کھیپ کی آمد کا کام سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گا، جس کے اگلے چند ہفتوں میں اس کو آپریشنل بھی کر دیا جائے گا۔

اس روسی سسٹم کے حوالے سے پہلے ہی انڈین ایئر فورس کے متعدد افسران روس میں تربیت حاصل کر چکے ہیں، زمین سے فضا میں مار کرنے والے سسٹم سے انڈیا کو جنوبی ایشیا میں فضائی برتری حاصل ہو جائے گی.

ایس۔400 فضائی دفاعی نظام چار مختلف میزائلوں پر مشتمل ہے جو مخالف ممالک کے جنگی طیاروں، بلاسٹک میزائلز اور اے ڈبلیو اے سی ایس طیاروں کو دور سے ہی روک سکتا ہے۔

یہ میڈیم رینج میں 250 کلومیٹر اور شارٹ رینج میں 120 کلومیٹر سے روکنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی دفاعی نظام کی فراہمی نے انڈیا کو 2017 کے امریکی قانون کے تحت امریکہ کی طرف سے پابندیوں کے خطرے میں ڈال دیا ہے جس کا مقصد ممالک کو روسی فوجی ساز و سامان خریدنے سے روکنا ہے۔

زمین سے فضا میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے پانچ ارب 50 کروڑ ڈالر کے پانچ میزائل سسٹمز کے لیے 2018 میں معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے، انڈیا کا کہنا ہے کہ ان کی چین سے خطرے کے مقابلے کے لیے ضرورت ہے۔

انڈیا کو کاؤنٹرنگ امریکہ ایڈورسریز تھرو سینکشنز ایکٹ (CAATSA) کے تحت امریکہ کی طرف سے متعدد مالی پابندیوں کا سامنا ہے۔جس میں روس کو یوکرین کے خلاف کارروائیوں، 2016 کے امریکی انتخابات میں مداخلت اور شام کو مدد مخالف قرار دیا گیا ہے.

واضح رہے کہ ایف ایس ایم ٹی سی روسی حکومت کی اہم دفاعی برآمدی تنظیم ہے اور یہ بھی کہ یہ بھارت کی جانب سے روس سے 39 کھرب روپے کے جدید ترین میزائل سسٹمز خریدنے کے فیصلہ کی کڑی ہے.

Comments are closed.