عائشہ اکرم نے مجھے ذلیل کردیا، قوم سے معافی چاہتاہوں، اقرارالحسن

53 / 100

فوٹو: دیسی 123فائل

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)ٹی وی اینکر اقرار الحسن نے ایک اور غلطی کا اعتراف کرلیا ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی حمایت کرنے پر معافی مانگ لی۔

اینکر اقرار الحسن نے اس سے پہلے ایک پروگرا م میں سوال کرتے کرتے ایک شخص کو خود تھپڑ مار دیا تھا اور جب سوشل میڈیا پر لوگوں نے لعن طعن کی اور تھپڑ مارنے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صحافت نہیں تو اقرار الحسن نے معافی مانگ لی تھی۔

اب ایک بار پھر اقرار الحسن نے لاہور مینار پاکستان واقعہ کے بعد بغیر تحقیق کے عائشہ اکرم کا ساتھ دیا اور اسے مظلوم قرار دیتے ہوئے اپنے معاشرے میں عورتوں کے استحصال پر بولتے رہے جس سے ملک کی خوب جگ ہنسائی ہوئی ۔

http://

اقرار الحسن نے ایک بار پھرعوام سے اپنے غلط اقدام پر معافی مانگ لی ہے اس بار انھوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی وکالت کرنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پیغام میں معافی مانگی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں معافی مانگتا ہوں کہ میں نے عائشہ اکرام کا ساتھ دیا جس نے خود کو سرِعام برہنہ کرنے والوں سے سودے بازی شروع کردی،خدائے واحد کی قسم یہ ضد نہیں تھی، میں حقیقتاً سوچتا تھا کہ عائشہ کے ساتھ غلط ہوا اور اس کا ساتھ دینا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ میں نے اس خاتون کا ساتھ دیا تھا لیکن اس نے تو اپنی عزت ہی بیچ دی۔ اقرار الحسن کے مطابق عائشہ اکرام کا ساتھ دینے پر ان پر بہت تنقید ہوئی لیکن وہ پھر بھی عائشہ کے ساتھ کھڑے رہے۔

اقرار الحسن نے کہاکہ میری رائے تھی کہ عائشہ اکرام کا کردار جو بھی ہو لیکن پھر بھی کسی کو اس کے کپڑے پھاڑنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،
میں نے بہن سمجھ کر عائشہ کی مدد کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے اپنے بھائی کو ہی ذلیل کروا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب یہ معاملہ کرپشن اور ظلم کی حد میں داخل ہو گیا، یہ لوگ خود لیک ہونے والی آڈیو میں کہہ رہے ہیں کہ گرفتار ہونے والے لوگ غریب ہیں وہ 5، 5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں دے سکتے۔

اقرار الحسن کا مزید کہنا ہے کہ لیک ہونے والی آڈیو حقیقت ہے، میں پوری قوم سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں، اللہ تعالیٰ کی ذات جانتی ہے کہ میرا اس معاملے میں کوئی قصور نہیں تھا،انھوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اب عائشہ اکرام کو بھی گرفتار کیا جانا چایئے۔

Comments are closed.