بیانیہ کا میچ پژ گیا، مریم نواز اور حمزہ شہباز آمنے سامنے

47 / 100

اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام)مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اورمسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملے پر آمنے سامنے آگئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے صاحبزادے اورپنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے واضح کیا ہے کہ اس میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ آرمی چیف کی ایکسٹنشن کے حق میں پارلیمنٹ میں ووٹ دینے کا فیصلہ مسلم لیگ ن کی قیادت کا فیصلہ تھا۔

انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے قومی مفاد کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا اور میں سمجھتا ہوں کہ یہ درست فیصلہ تھا، قوموں کی زندگی میں ایسے معاملات آتے ہیں جب ملکی مفاد ذاتی مفاد سے بالاتر رکھتا چاہیے۔

میڈیا کی طرف سے مریم نواز کی طرف سے توسیع کو گناہ قرار دینے کے سوال پر ایک بار پھر اپنی جملہ دہراتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی بات کا واضح جواب دوں گا کہ یہ پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کا فیصلہ تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعداس سوال پرکہ مسلم لیگ ن نے تو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حق میں ووٹ دیا تھا جواب میں کہا تھا کہ میں اس گناہ میں شامل نہیں ہوں۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ وہ نیب چیئرمین کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اس وقت بات کریں گی جب یہ ایشو ان کی جماعت کے سامنے آئے گا۔ باقی کسی ایکسٹینشن میں، میں اس گناہ میں شامل نہیں تھی۔

متذکرہ دو بیانیوں کے بعد مسلم لیگ ن میں نواز شریف اور مریم نواز مزاحمت جبکہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے موقف میں فرق واضح ہے
لیکن اس کے باوجود لیگی رہنما اس تضاد کی نفی کرتے ہیں۔

Comments are closed.