کورونا وائرس نے خواتین کو چادر اور سکارف پہنا دیئے


فوٹو: دلیل ڈاٹ پی کے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے خوف نے خواتین میں حجاب اور سکارف پہننے کا رجحان بڑھا دیاہے اور روشن خیال طبقہ کی خواتین نے بھی چادر اوڑھنا اور سکارف کو ترجیح دینا شروع کردیا ہے۔

شوبز ، میڈیا اور ماڈلنگ سے وابستہ اکثر خواتین نے حجاب یاسکارف میں اپنا کیئر یئر شروع کیا تھا تاہم بعد میں انھوں نے مذہبی پابندیوں یاروایات کی پیروی کی بجائے زمانے سے ہم آہنگ ہونے کیلئے فیشن اور جدت کا سہارا لے لیا ۔

اس حوالے سے ایک نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز نے بعض خواتین کے تاثرات پر مبنی رپورٹ دی ہے جس میں خواتین نے سکارف اور چادر اوڑھنے کے رجحان پر بات چیت کی ہے۔

مقامی ڈاکٹر ربیعہ طارق نے کہا کہ حجاب بھی ماسک کی ہی ایک قسم ہے، ماسک کوچند گھنٹے استعمال کے بعد ضائع کرنا پڑتا ہے لیکن حجاب کو اچھی طرح دھولینے سے دوبارہ قابل استعمال بنایاجاسکتا ہے۔

تحریک منہاج القرآن کی خاتون سدرہ خرم نے بتایا کہ اب وقت ہے حجاب کا استعمال شروع کردیں.


جماعت اسلامی شعبہ خواتین کی رہنما صفیہ ناصر کہتی ہیں حجاب کاحکم توخود ہمارے دین نے دیا ہے۔ جولوگ کل تک حجاب پرتنقید کرتے تھے آج خود کو وائرس سے بچانے کے لئے منہ ڈھانپ رہے ہیں۔

منزہ احمد نے بتایا کہ ہماری فیملی میں خواتین کی اکثریت سکارف استعمال کرتی ہے، اب جب کورونا وائرس شروع ہوا تو سکارف کے ساتھ ماسک پہننا پڑتا ہے، ماسک کافی مہنگے ہیں اس لئے ہم نے حجاب کا استعمال شروع کردیا ہے۔

پاکستان میں ماسک بھی تین طرح کے بک رہے ہیں ، ایک میڈیکل ماسک ہے جو کافی مہنگا ہے جب کہ عا م ماسک ہر میڈیکل سٹور پر 20سے30روپے تک مل جاتاہے ، گھروں میں بنے ماسک دس روپے میں بک رہے ہیں۔

اس کے مقابلے میں سکارف میں خواتین زیادہ خود کو ایزی فیل کرتی ہیں اس لئے جدت پسند خواتین نے چادرکی بجائے سکارف کو ترجیح دی ہے جب کہ پردہ کرنے والی خواتین سب سے زیادہ آرام میں ہیں کیونکہ کے معمول تبدیل نہیں ہوا۔

Comments are closed.