پاکستان میں کاروبار جزوی بحال، ماسک سنیٹائزرنہ ہو نے کی شکایات


فوٹو:فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام)وفاقی حکومت کی طرف سے لاک ڈاون میں توسیع کے ساتھ ساتھ مخصوص کاروبار کی اجازت ملتے ہیں کراچی سمیت مختلف شہروں میں کاربار زندگی جزوی طور پر بحال ہو گیاہے۔

چاروں صوبوں میں لاک ڈاؤن میں30اپریل تک کی گئی ہے جبکہ چند دکانوں اور صنعتوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس کے ساتھ ہی گھروں سے باہر نکلنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا جبکہ سڑکوں پر بھی ٹریفک زیادہ ہو گئی ہے۔

جن کاروبارکو اجازت ملی اس میں الیکٹریشن، پلمبر، حجام، بڑھئی، درزی، پرچون اسٹورز، بیکریز،آٹا چکی، ڈیری شاپس،چکن اینڈ گوشت،مچھلی،فروٹس، سبزیاں،تندور،آٹو ورکشاپس،ٹائر پنکچرز،اسپیئر پارٹس کی دکانیں شامل ہیں۔ انہیں صبح 9 سے شام 5 بجے تک کام کی اجازت ہوگی۔

تعمیراتی صنعتوں، برآمداتی کمپنیوں، آن لائن کام کرنے والے اداروں اور کوریئر کمپنیوں کو بھی کھولنے کی منظوری دی گئی ،کیمیکل،سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ، پروگرامنگ کمپنیوں، کال سینٹرز، ای کامرس بزنس اور لوکل ڈلیوریز کمپنیوں کو 50 فیصد عملے کے ساتھ کام کی اجازت ہے۔

ملک بھر میں کام شروع کرنے والے تمام کاروباروں کو کورونا وائرس سے بچنے کے لیے حکومتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا، کم سے کم عملے کے ساتھ کام کرنا ہوگا، سماجی فاصلے اور ماسک، سینیٹائزر کی دستیابی بھی یقینی بنانی ہوگی۔

محکمہ داخلہ سندھ کے جاری کردی نوٹی فکیشن کے مطابق مختلف صں عتوں، مزدوروں کی کالونی کے حامل بڑے پیداواری یونٹس، متعدد دکانوں، آن لائن کاروبار اور کورئیر کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔


نوٹی فکیشن

دھوبی، حجام، مکینک، درزی، پلمبر، الیکٹریشن، بڑھئی، کتب شاپس، ریڑھی بان ایس او پی کے تحت مشروط کاروبار کرسکیں گی، تعمیراتی صنعتیں محدود طور پر جب کہ برآمدی صنعتوں کو ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی تصدیق اور انڈر ٹیکنگ کے بعد کام کی اجازت ہوگی۔

اسی طرح بڑی صنعتیں جن کے مزدور کالونی حدود کے اندر ہیں انہیں معائنے کے بعد کام کی اجازت ہوگی، تمام فیکٹریوں کو ایس او پیز کو فالو کرنا ہوگا،بھٹے، بجری کی کرشنگ، شیشہ انڈسٹری کے کارخانے کھلیں گے، ہر وہ فیکٹری کھلے گی جس کی لیبر اسی فیکٹری تک محدود رہے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق 13 پیداواری یونٹس اور کاروباری سرگرمیوں کو لاک ڈاؤن کے دوران سرگرمیوں کی مشروط اجازت ملی ہے، آئل ریفائنریز، ایل این جی اور گیس کے پیداواری یونٹس، پیپر اور پیکیجنگ انڈسٹریز، سیمنٹ، کیمیکل اور فرٹیلائزر کمپنیاں ایس او پی فالو کرتے ہوئے پیداواری عمل شروع کرسکیں گی۔

جانوروں سے متعلق ضروری سازو سامان، زرعی آلات کی فیکٹری کھلیں گی، پودوں کی نرسریاں اور تمام ضروری ورکشاپس کھلیں گی، کیمیکلز مینوفیکچرنگ پلانٹس، ای کامرس، ایکسپورٹس اور لوکل سافٹ وئیر ڈیولپمنٹ پروگرامنگ، مائنز اینڈ منرلز، لانڈری، ڈرائی کلیننگ، پودوں کی نرسری، زراعت کی مشینری اور آلات بنانے والی انڈسٹری، جانوروں کے اسپتال، ایکسپورٹس انڈسٹری بھی کھولنے کا اعلان کیا گیا۔

یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پابندیوں سے مستشنی صنعتی یونٹس کو ملازمین کی آمد و رفت کے لیے ٹرانسپورٹ کا انتظام کرنا ہوگا اور ٹرانسپورٹ کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنر سیاجازت نامہ لینا ہوگا۔

نوٹی فکیشن کے مطابق کورئیر سروس اور آن لائن کاروبار کو کام کی اجازت ہوگی، آن لائن کاروبار سے وابستہ 49 رجسٹرڈ اداروں کے رائیڈرز ادویات اور دیگر سامان کی ترسیل کرسکیں گے، آن لائن بزنس سے وابستہ ادارے صرف بنیادی اشیائے ضروریہ کی ترسیل کرسکیں گے۔

کورئیر سروس فراہم کرنے والی کمپنیاں ادویات اور ریلیف کے سامان کی ترسیل کرسکیں گی تاہم تیار کھانے کی ہوم ڈیلیوری ممنوع ہوگی، رائیڈرز کو ایس او پیز فالو کرنا ہوں گے خلاف ورزی کی صورت میں کارروائی کی جائے گی۔

جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں، مزارات پر سرگرمیوں، موٹر سائیکل کی ڈبل سواری، مساجد اور عبادت گاہوں میں اجتماعات پر پابندی ہوگی،ریستوران کو تیار کھانوں کی ہوم ڈیلیوری بحال کردی گئی ہے تاہم شہریوں کو ریسٹورنٹ میں کھانے اور ٹیک اووے کی اجازت نہیں ہوگی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اندرون شہر اور بیرون شہر ٹرانسپورٹ بند رہے گی، عوامی، کاروباری سرگرمیاں محدود رہیں گی، شاپنگ پلازا، شادی ہالز سینما گھر بند رہیں گے، تمام تفریحی مقامات پر آمد و رفت بند رہے گی، ہرقسم کے عوامی، سیاسی، سماجی مذہبی تقاریب، اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔

Comments are closed.