پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ آج کھیلا جائے گا

فوٹو : پی سی بی

راولپنڈی(زمینی حقائق ڈاٹ کام) پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا پہلا میچ آج ( 7 فروری) سے راولپنڈی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں شروع ہو گا.

دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ کے لیے بنگلا دیشی ٹیم نے پنڈی گراونڈ میں پریکٹس کی ،اسلام آباد کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

راولپنڈی کے انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں آج سے شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کے لئے ٹیم کا اعلان میچ سے قبل کیا جائے گا،جمعرات کو دونوں کپتانوں نے ٹرافی کی رونمائی اور پریس کانفرنس کی.

پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے بنگلہ دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں بہترین کارکردگی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہمان ٹیم سرپرائز کر سکتی ہے اس لیے انہیں آسان تصور نہیں کریں گے۔

اظہر علی نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ بہت اچھا تھا اور اس میچ کے آخری دن لوگوں کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کے لیے آئی تھی، اس میچ کا نتیجہ نہیں آ رہا تھا لیکن اپنے گراؤنڈ آباد اور تماشائیوں واپس دیکھ کر بہت خوشی محسوس ہورہی تھی۔

انہوں نے روالپنڈی کے عوام سے گزارش کی کہ جس طرح انہوں نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں سپورٹ کیا تھا، بالکل اسی طرح آ کر سپورٹ کریں اور دنیا کو پیغام دیں کہ ہم کرکٹ سے کتنا پیار کرتے ہیں۔

کپتان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم میں بے پناہ صلاحیت ہے لیکن فتح وہی ٹیم حاصل کرتی ہے جو میدان میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے لہٰذا فتح کے لیے ہمیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

ایک سوال کے جواب میں ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ فواد عالم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر اسکواڈ میں آئے ہیں اور اسکواڈ میں موجود تمام ہی افراد کسی بھی موقع پر فائنل الیون میں آ سکتے ہیں، صرف فواد عالم ہی نہیں ۔

انہوں نے فہیم اشرف کی اسکواڈ میں شمولیت کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنا باؤلنگ اٹیک جس طرح تیار کر رہے ہیں تو ہماری نظریں ایک فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈر کی تیاری پر مرکوز ہیں تاکہ وہ ہمیں چوتھے فاسٹ باؤلر کے طور پر مدد کر سکے۔

پاکستان نے راولپنڈی میں آخری مرتبہ 1997 میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا اور اس بارے میں سوال پر اظہر نے کہا کہ ٹیسٹ میچ جیتنا کبھی بھی آسان نہیں ہوتا، ٹیسٹ میچ کھیلتے ہوئے ہمیں اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہوتا ہے۔

کپتان کا کہنا تھا کہ ہوم ٹیسٹ میچز اپنی قوت کے مطابق کھیلے جاتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں اس وقت ہماری باؤلنگ مخالف ٹیموں کے لیے خطرہ بن سکتی ہے اس لیے ہم کوشش کررہے ہیں کہ فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار کنڈیشنز رکھ سکیں مضبوط ہے اور اس کے ذریعے میچز جیت سکیں۔

2015 میں آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلنے والی بنگلہ دیشی ٹیم اور موجودہ ٹیم کے درمیان فرق کے حوالے سے سوال پر اظہر نے کہا کہ میرے خیال میں بنگلہ دیشی ٹیم چند اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہے اور ہوم ٹیم ہونے کے ناطے ہمیں برتری حاصل ہو گی۔

Comments are closed.