پاکستانی سفارتخانہ کے 6اہلکاروں کوواپس بلانے کی تصدیق


اسلام آباد( زمینی حقائق ڈاٹ کام) سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی شکایت کے بعد پہلے سابق سفیر راجا علی اعجاز کی واپسی ہوئی تھی اب پاکستانی سفارت خانے کے مزید6 اہلکاروں کو بھی واپس بلانے کے احکامات جاری کرد گئے ہیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے جمعرات کو بریفنگ کے دوران تصدیق کی ہے کہ ریاض میں پاکستانی سفارت خانے کے خلاف شکایات کے بعد وزیراعظم کی جانب سے انکوائری کا حکم دیا گیا اور اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو انتہائی اہمیت کی نظر سے دیکھتی ہے اور وہ پاکستان کا بڑا اثاثہ ہیں۔ ملک کی ترقی میں ان کا کردار ناقابل تردید ہے، پاکستانیوں کے حوالے سے خدمات کی فراہمی میں کوتاہی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی۔

ترجمان نے واضح کیاکہ وزیرخارجہ خود تمام سفارتی مشنز کی نگرانی کرتے ہیں تاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کو خدمات کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔

اس حوالے سے اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں سابق سفیر راجہ اعجاز سے موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے ہونے والی انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہو کراس ایشو پر اپنا موقف کمیٹی کے سامنے دیں گے۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارت خانے کے اہلکاروں کے خلاف متعدد شکایات وزیراعظم کے سیٹیزن پورٹل پر موصول ہوئی تھیں۔ چند پاکستانیوں نے یہ بھی شکایت کی تھی کے سفارت خانے کے اہلکار خدمات کے عوض رشوت طلب کرتے ہیں۔

اس سے قبل آج ہی اسلام آباد میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفارت خانے میں موجود عملے کے خلاف شکایت آئی ہے جس پر زیادہ تر عملے کو واپس بلایا جا رہا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سفیر کے حوالے سے انکوائری کی جا رہی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق واپس بلائے جانے والے اہلکاروں کا تعلق شعبہ سفارت کاری، کمیونٹی ویلفئیر اور قونصلر سیکشن سے ہے۔

Comments are closed.