وزیراعظم عمران خان کی اشرف غنی سے ملاقات ،مشترکہ پریس کانفرنس

فوٹو:سوشل میڈیا ،طلوع نیوز

کابل (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی ہے، جس میں باہمی دلچسپی کے دو طرفہ امور اور افغان مفاہمتی عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد میں کابل میں افغان صدر اشرف غنی کےساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 50 اور 60 کی دہائی میں کابل خطے میں پسندیدہ تفریحی مقام تھا، بدقسمتی سے افغانستان میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت افغانستان میں امن چاہتے ہیں، دورے کا مقصد یہ یقین دلانا ہے کہ پاکستان قیام امن کیلئے ہرممکن کوشش کرے گا۔

اس موقع پر افغان صدر اشرف غنی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان میں تعاون علاقائی ترقی کیلئے ناگزیرہے، آزادی اظہار رائے کے حوالے سے منفی اورمثبت رویوں میں تفریق ہونا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ افغانستان گئے ہیں جہاں کابل پہنچنے پر ائیرپورٹ پر افغان وزیر خارجہ حنیف اتمر نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا جبکہ صدارتی محل میں وزیراعظم کا سرخ قالین استقبال کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ کابل گئے ہیں جس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی محمد صادق اور سینئرعہدیدار بھی شامل ہیں۔

ملاقات کے بعد مشترکہ پریس بریفنگ میں افغان صدر نے کہا کہ وہ افغانستان آنے پر وزیراعظم عمران خان کا مشکور ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات کی نوعیت سے سب آگاہ ہیں.

انھوں نے کہا پاکستان اور افغانستان میں تعاون ترقی کے لئے ناگزیر ہے، علاقائی روابط کا فروغ اور معاشی سرگرمیاں ہمارے مفاد میں ہیں، ہم افغانستان میں تشدد کے خاتمے کیلئے جنگ بندی کے خواہاں ہیں۔

اشرف غنی نے کہا کہ رسولﷺ کی ناموس تمام مسلمانوں کی عزت سے جڑی ہے، آزادی اظہار رائے کے حوالے سے منفی اور مثبت رویوں میں تفریق ضروری ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا وہ دورے کی دعوت پر افغان صدر کے مشکور ہیں، پاکستان اور افغانستان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ تعلقات کی مزید بہتری کا خواہاں ہے.

عمران خان نے کہا کابل اور اسلام آباد کے درمیان مسلسل رابطے رہنے چاہییں، پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کیا، میرا ہمیشہ سے یہی موقف رہا ہے کہ طاقت سے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہوتا، پاکستان کی حکومت اور افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں۔

Comments are closed.