ملالہ کی باتوں نے مجھے آبدیدہ کردیا، ٹونکل کھنہ

ویب ڈیسک

اسلام آباد: معروف بھارتی ادا کارہ ٹونکل کھنہ نے کہا ہے دنیا کی کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ پاکستانی تعلیمی رضا کار اور انسانی حقوق کی کارکن ملالہ یوسف زئی سے باتیں کرتے ہوئے میں آبدیدہ ہوگئی تھی۔

اس حوالے سے ڈی این اے انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹوئنکل کھنہ نے بتایا کہ ملالہ کے ساتھ انٹرویو، آڈیو ہونا تھا لیکن جب میں نے اسے سیٹ کیا تو وہ ویڈیو پر منتقل ہوگیا تھا۔

ٹوئنکل کھنہ نے حال ہی میں اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ٹوئیک انڈیا پر ملالہ یوسف زئی کا انٹرویو لیا تھا اور انھوں نے وضاحت یہ کی ہے کہ ملالہ یوسف زئی کا انٹرویو اپنے ادارے کی سیریز کے تحت لیا تھا۔

بھارتی فلمی اداکارہ نے کہا کہ انٹرویو کے آخر میں مجھے ملالہ یوسفزئی کی کہانی نے مجھے آبدیدہ کردیا تھا، ملالہ یوسف زئی نے کہا تھا کہ ان کی خودمختاری، آزادی اور مشہوری میں بھی ان کے والد کا کردار ہے۔

چند روز قبل ٹوئیک انڈیا کے پلیٹ فارم پر آن لائن بات کرتے ہوئے ملالہ یوسف زئی نے اعتراف کیا تھا کہ کم عمری میں ہی ان کے والد نے ان کی تعلیم پر توجہ دی، کیوں کہ ان کے والد کے خیال کے مطابق تعلیم ہی وہ ہتھیار ہے، جس سے خاتون حقیقی طور پر خود مختار ہوسکتی ہے۔

ٹونکل کھنہ کہتی ہیں مجھ سے بات کرتے ہوئے ملالہ نے کہا تھا کہ وہ خود کو معروف شخصیت نہیں سمجھتیں اور نہ ہی وہ لوگوں سے اس طرح رویہ رکھتی ہیں جیسے معروف شخصیات رکھتی ہیں۔

ملالہ یوسف زئی پر نامعلوم افراد نے 9 اکتوبر 2012 کو سوات میں حملہ کردیا تھا، ان کے ساتھ مزید دو طالبات بھی زخمی ہوئی تھیں اور بعد ازاں حملے میں طالبان کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تھے۔

حملے میں شدید زخمی ہونے کی وجہ سے بعد ازاں ملالہ یوسف زئی کو علاج کے لیے برطانیہ منتقل کردیا گیا تھا اور پھر وہ وہیں پر ہی رہائش پذیر ہوگئیں اور انہیں برطانیہ میں رہائش کے دوران ہی نوبیل انعام اور ستارہ شجاعت سمیت دیگر کئی عالمی ایوارڈز سے نوازا گیا۔

ملالہ یوسف زئی نے برطانیہ میں رہائش کے دوران ہی معروف آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا، جہاں سے انہوں نے رواں برس جون میں 22 سال کی عمر میں گریجویشن کی تعلیم مکمل کی تھی۔

یاد رہے کہ ملالہ یوسف زئی کو 2014 میں بھارت کے سماجی رہنما کیلاش سیتیارتھی کے ساتھ مشترکہ طور پر امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا، وہ دنیا کی کم عمر ترین نوبیل یافتہ بنی تھیں۔

نوبیل انعام کے ایک سال بعد حکومت پاکستان نے بھی ملالہ یوسف زئی کو بہادری کا ستارہ شجاعت دیا تھا، حکومت پاکستان نے انہیں لندن ہائی کمیشن میں مذکورہ ایوارڈ دیا تھا۔

Comments are closed.