مانسہرہ،بٹل میں 2 کورونا مریضوں کی تصدیق، کونش ویلی میں تشویش

فوٹو : زمینی حقائق ڈاٹ کام

مانسہرہ(حبیب الرحمان)خیبر پختونخواہ میں کرونا وائرس ٹیسٹنگ  کی سہولت نہ ہونےکےبرابر ہے، ضلع  مانسہرہ میں ایک طرف لیبارٹریز نہیں تو دوسری جانب عوام کو اتنا ڈرا دیا گیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کروانے  ہسپتال بھی نہیں جاتے کہ نہ جانے کیا سلوک ہو گا؟

اسی لیے کے پی میں کرونا وائرس سے اموات کی شرح دوسرے صوبوں کی نسبتاً زیادہ ہے لیکن کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لئے ہسپتالوں اور ٹیسٹنگ لیبارٹریز  میں سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں.

خصوصاً  ہزارہ  ڈویژن کے ضلع مانسہرہ  میں ابھی تک کرونا وائرس یا دوسری بیماریوں کے لئے  کوئی جدید  ہسپتال  یا لیبارٹریز نہیں ہیں، مانسہرہ جیسے پس ماندہ ضلعے میں صحت کی سہولیات کا فقدان ہے.

مانسہرہ کے مریضوں کو  ایبٹ آباد بھیج دیا جاتا ہے  یا پھر اسلام آباد  مگر تب تک دیر ہوچکی  ہوتی ہے، ضلع مانسہرہ  بٹل  کے رہائشی  2 بھائیوں  محمد نوشاد اور محمد ذرشاد  کو کہیں  دنوں سے بخار تھا گزشتہ رات مقامی ڈاکٹر کے پاس  لے  جایا گیا۔ 

ڈاکٹر  نے اکسیجیں لگانے کی کوشش کی لیکن حالت نہ سنبھلی اور ذرشاد جانبر نہ ہو سکا جبکہ  نوشاد  کو تشویشناک حالت میں ایبٹ اباد بھیج  دیا گیا بٹل شہر میں  مبینہ  طور پر دو بھائیوں میں  کرونا وائرس کی علامات کی  وجہ سے  ہلاکتوں سے پوری  کونش ویلی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے. 

ضلعی انتظامیہ کے پاس وسائل پورے نہ  ہونے کی  وجہ  سے ضلعی انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے۔ صوبائی حکومت  کو پورے ہزارہ ڈویژن کے لئے  ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کرنا ہوں گے بصورت دیگر کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنا مشکل  ہوجائے گا.

Comments are closed.