فرائض سے غافل نہیں، قوم احتیاط کرے ،اعتماد رکھے،وزیراعظم


فوٹو: فائل

اسلام آباد(زمینی حقائق ڈاٹ کام) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کورونا وائرس سے بچنے کیلئے لاک ڈاون افورڈ نہیں کرسکتے، غریب طبقہ بھوک سے مرجائے گا، بہتر ہے لوگ مشکل وقت کی سنگینی کو سمجھیں اور خود ہی قرنطینہ میں رہیں۔

وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں کوروناوائرس کی تباہ کاریوں کا ذکر بھی کیا اور ایک بار پھر اپنے یہ الفاظ دہرائے کہ اس مشکل وقت میں کورونا سے ڈرنا نہیں ہے بلکہ اس سے لڑناہے اور لڑنا یہ ہے کہ خود بھی احتیاط کریں اور حکومتی اقدامات کا ساتھ دیں۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کا مکمل لاک ڈائون مناسب نہیں ہے کیونکہ ہماری آبادی کا پچیس فیصد حصہ خط غربت تلے زندگی بسر کررہا ہے۔مکمل لاک ڈائون کرنے سے نادار لوگ شدید مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔

وزیر اعظم نے اس نازک موقع پر قوم سے نظم وضبط کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی جس طرح اس نے 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب میں کیا تھا۔ بیمار اور معمر افراد کا خیال رکھنا ہماری اولین ذمہ داری ہے کیونکہ اس وباء سے وہ زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ دو ہفتوں تک گھروں میں محصور ہونے والے لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہمارے پاس نہ تو وسائل ہیں اور نہ صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شاپنگ مالز، سکولز، کالجز اور یونیورسٹیاں بند کرکے پہلے ہی احتیاطی اقدامات کئے جاچکے ہیں۔

قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے  یقین دلایا کہ ملک میں غذائی اشیاء کی کوئی قلت نہیں اور روزمرہ اشیاء کو ذخیرہ کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ خوف وہراس نہ پھیلائے کیونکہ یہ وباء سے زیادہ تباہ کن ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنہیں فلو اور کھانسی جیسے مسائل ہیں وہ خود کو گھروں میں قرنطینیہ میں رکھیں۔ ہم احتیاط نہیں کریں گے تو یہ بیماری تیزی سے پھیلے گی۔ لوگ گھروں میں شادیاں اور چھٹی منائیں گے تو یہ ہمارے بزرگوں پر ظلم ہے۔ کرکٹ میچز، بڑے شاپنگ مالز، یونیورسٹیز اور اسکول سب بند کردیے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ اس وبا سے بچنے کے لیے خود احتیاط کریں، قوم کا کردار مشکل وقت میں معلوم ہوتا ہے، مشکل وقت کا پاکستانی قوم نے مل کر مقابلہ کیا مجھے فخر ہے۔ ہم نے صحیح معنوں میں احتیاط نہیں کی تو سب کا نقصان ہوگا۔

میری ٹیم یہی سوچ رہی ہے کہ کرونا وائرس کا کیسے مقابلہ کرنا ہے، پرسوں میں خود بتاؤں گا کہ انڈسٹری اور کاروبار کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ کرونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہمیں افراتفری اور بوکھلاہٹ سے ہے۔ لوگوں نے گھر میں ذخیرہ اندوزی کرنا شروع کی تو افراتفری کا نقصان قوم کو ہی ہوگا۔

عوام اور حکومت احتیاط کرلے تو انشا اللہ پاکستان بھی کرونا وائرس پر قابو پالے گا۔ یقین ہے چین کی طرح ہم بھی وبا کو شکست دے سکتے ہیں۔ ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہیں۔ عوام حکومت پر اعتماد رکھے۔

Comments are closed.