طلال چوہدری خاتون رکن اسمبلی کے گھر رات پونے 3 بجے زبردستی داخل ہوئے،علاقہ مکین

فوٹو : فائل

فیصل آباد (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کے خاتون رکن اسمبلی عائشہ رجب کے گھر جھگڑے کے حوالے سے علاقہ مکینوں کاکہنا ہے طلال چوہدری رات 2 بج کر 40 منٹ پر ایم این اے کے گھر آئے اور چوکیدار کے روکنے کے باوجود زبردستی اندر داخل ہوئے.

اس حوالے سے اردو پوائنٹ کی رپورٹ میں اسی علاقے کے مکینوں کا موقف دیا گیا ہے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا گزشتہ ایک سال سے اس گھر میں آنا جا تھا.

رپورٹ کے مطابق لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ پہلے ہمیشیہ رات کو بارہ بجے سے پہلے آتے تھے ، تاہم واقعے کے روز رات دو بج کر چالیس منٹ پر آئے ، جبکہ ان کی گیٹ پر موجود سیکیورٹی گارڈ سے بھی تلخ کلامی ہوئی.

طلال چوہدری سے گارڈ نے کہا تھا کہ پہلے اہلخانہ سے اس کی بات کروائی جائے پھر وہ انہیں جانے دیں گے لیکن طلال چوہدری نے گارڈ کی بات نہ مانی اور زبردستی اندر آگئے ، تاہم جیسے ہی وہ گھر میں گئے تو ان کا جھگڑا ہوا جس کے نتیجے میں وہ فوری باہر آئے اور اپنے پرائیویٹ گارڈ کو پکارا.

ادھر مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پر تشدد اور ن لیگی خاتون رکن قومی اسمبلی کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ڈی اسی پی پیپلزکالونی عبدالخالق کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی.

پولیس کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی واقعے کی تحقیقات کی روشنی میں قانونی کارروائی تجویز کرے گی ، پولیس ٹیم مسلم لیگ ن کی خاتون رکن اسمبلی عائشہ رجب علی کا بیان قلمبند کرے گی۔

طلال چوہدری اور ن لیگ کی رکن قومی اسمبلی عائشہ رجب علی کے مابین جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد ان کے بھائیوں نے طلال چوہدری پر حملہ کیا ، جھگڑے کے نتیجے میں طلال چوہدری کا بازو دو جگہ سے فریکچر ہوا جب کہ ان کے بائیں بازو کی سرجری لاہور کے نجی اسپتال میں کی گئی۔

اسپتال ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ طلال چوہدری کے سر اور کمر پر شدید چوٹیں آئی ہیں ، جھگڑے میں طلال چوہدری کی مختلف ہڈیاں بھی فریکچر ہوئی ہیں ، طلال چوہدری کو نجی اسپتال کے ایگزیکٹو روم میں رکھا گیاہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنماوں نے رات فریقین کو ایک دوسرے کے خلاف قانونی کارروائی نہ کرنے پر راضی کر لیا تھا لیکن اس سے پہلے دونوں جانب سے ون فائیو پر واقع رپورٹ کیا جا چکا ہے.

Comments are closed.