شوگر کا لذیذ اور مزیدار علاج

اسلام آباد(ویب ڈیسک)عام طور پر یہ خیال کیا جاتاہے کہ شوگر لاعلاج ہے اور جس شخص کو ایک بار لاحق ہو جائے پھر تمام عمر وہ انسولین کے انجکشنز کے سہارے ہی گزارتا ہے۔ تاہم طبی ماہرین شوگر کو سرے سے مرض ہی نہیں سمجھتے بلکہ وہ اسے ایک کنڈیشن خیال کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ طرز زندگی اور خوراک میں کچھ تبدیلیاں لا کر اس کنڈیشن سے نجات پائی جاسکتی ہے۔

اگر اس سے مکمل طور پرچھٹکارا نہ بھی ہو تو بہرحال اس قدرکم ضرور کی جا سکتی ہے کہ انسان نارمل زندگی گزار سکے۔

اب ایک برطانوی ڈاکٹر نے معروف شیف کے ساتھ مل کر ایک ایسا ڈائٹ پلان تیار کیا ہے، جس سے اب تک درجنوں شوگر کے مریض مکمل شفایاب ہو چکے ہیں اور سینکڑوں کی شوگر کی شدت بہت کم ہو چکی ہے۔

میل آن لائن کے مطابق ڈاکٹر ڈیوڈ ان وائن نے شیف جیان کارلو کیلڈیسی کے ساتھ مل کر جو ڈائٹ پلان ترتیب دیا ہے اس میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار بہت کم ہے اور اس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور اس کے نتیجے میں شوگر کے مرض کی شدت کم ہوتی ہے۔

ڈاکٹر ڈیوڈ کا کہنا ہے کہ اب تک میں اپنے سینکڑوں مریضوں کو اس ڈائٹ پلان پر عمل کروا چکا ہوں اور ان کا 20 ماہ میں اوسطاً 9 کلوگرام وزن کم ہوا۔اب میرا یہ ڈائٹ پلان رائل کالج آف جنرل پریکٹیشنرز میں پڑھایا جا رہا ہے اور اپنی اس دریافت پر مجھے 2016ء میں ‘نیشنل ہیلتھ سروسز انوویٹر آف دی ایئر’ کا اعزاز بھی مل چکا ہے۔

اس ڈائٹ پلان کے تحت میں نے شیف جیان کارلو کے ساتھ مل کر 7 نکات ترتیب دیئے ہیں جن پر عمل کرکے کوئی بھی شخص شوگر کے مرض سے مکمل نجات پا سکتا ہے یا اس کی شدت میں کمی کر سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر ڈیوڈ اور شیف جیان کارلو کے سات نکات مندرجہ ذیل ہیں:

اپنی خوراک سے شوگر اور سٹارچی کاربوئیڈریٹس کے حامل کھانوں کو مکمل ختم یا انتہائی کم کر دیں۔ ان اشیاء میں ناشتے میں استعمال ہونے والے دلیے، بریڈ، پاستہ، سفید آلو، چاول، کیک، رائس کیک، بسکٹس، مٹھائیاں، مِلک چاکلیٹ، پھلوں کا جوس، شوگری مشروبات وغیرہ شامل ہیں۔

ہر کھانے میں سبزیاں زیادہ سے زیادہ کھائیں، ان میں بھی ایسی سلاد میں استعمال ہونے والی سبزیاں کھائیں جن میں نشاستہ (Starch)نہیں ہوتا۔ ان سبزیوں میں شاخ گوبھی (Broccoli) ، توری (courgette)، مونگرے (Green
beans)، بینگن، بندگوبھی اور دیگر شامل ہیں۔ ان سبزیوں کے کھانے سے آپ کو پیٹ بھرا ہونے کا احساس ہو گا اور بلڈ شوگر لیول بھی نہیں بڑھے گا۔

اچھی چکنائیاں کھائیں، جن میں تیل والی مچھلی، زیتون کا تیل، ناریل کا تیل، مگر ناشپاتی اور جانوروں سے حاصل ہونے والی چکنائیاں شامل ہیں۔ کھانے میں مناسب حد تک خشک میوہ جات اور پنیر کا استعمال بھی کریں۔

پھلوں میں صرف ایسے پھلوں کا انتخاب کریں جن میں قدرتی طور پر شوگر کم ہوتی ہے۔ ان پھلوں میں بیریز (Berries)، سیب اور ناشپاتی وغیرہ شامل ہیں۔کیلے اور آم جیسے پھلوں کی بجائے اس طرح کے پھل کھائیں۔

ہر کھانے میں کچھ پروٹین بھی لیں کیونکہ یہ جسم میں رونما ہونے والے بگاڑ کر درست کرنے والے میکانزم کے لیے ضروری ہیں اور انہیں لینے سے آپ کو تادیر بھوک بھی نہیں لگے گی۔

ناشے، دوپہر اور رات کے کھانوں کے درمیان کھانا ترک کر دیں۔ دن میں تین بار اچھا کھانا کھائیں۔ اس سے آپ کے جسم میں انسولین کی مزاحمت بہتر ہو گی۔

روزانہ 2 لیٹر پانی پئیں۔ کسی غذائی ماہر یا شیف سے مشورہ کرکے کھانوں کی ایسی تراکیب حاصل کریں جن میں کاربوہائیڈریٹس بہت کم پائے جاتے ہوں اور وہ کھانے مزیدار بھی ہوں اور پھر صرف وہی کھانے ہی کھائیں۔

Comments are closed.