خیبر پختونخوا میں شناختی کارڈ پر10لاکھ روپے تک کا مفت علاج

فوٹو: فائل

پشاور( زمینی حقائق ڈاٹ کام) خیبر پختونخوا میں ملک کے پہلے ہیلتھ انشورنس منصوبہ کا 18 ارب روپے سے متعارف کرادیا گیا ہے، خیبر پختونخوا کے مستقل رہائشی فی خاندان شناختی کارڈ پر سالانہ 10 لاکھ روپے تک کا علاج کروا سکیں گے۔

اس منصوبہ کے اعلان سے قبل خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع اور سروے کے ذریعے مستحق افراد کو صحت کارڈ فراہم کیا گیا تھا ، اس طرح خیبر پختونخوا ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں تمام شہریوں کو مفت علاج کی سہولت میسر ہوسکے گی۔

اس حوالے سے ترجمان وزارت صحت خیبر پختونخوا رضوان ملک کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ کو صوبے کی 100 فیصد آبادی تک بڑھا دیا گیا ہے اور اس کے ذریعے 60 لاکھ 59 ہزار افراد مستفید ہو سکیں گے۔

ترجمان کے مطابق سکیم کا آغاز چترال، اپر اور لوئر دیر، مالاکنڈ اور ضلع سوات سے کیا گیا ہے،اس سکیم کے لیے ہر سال 18 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ سکیم کو چار مراحل میں پورے صوبے میں پھیلایا جائے گا۔

یکم نومبر سے اس سکیم میں چترال اور دیر اضلاع کو شامل کر دیا گیاہے۔ یکم دسمبر سے ہزارہ ڈویژن اور 31 جنوری تک صوبے کے تمام اضلاع کے شہریوں کو سہولت فراہم کر دی جائے گی، جبکہ بعد میں خیبر پختونخوا کے رہائشی ملک بھر میں پینل میں شامل کسی بھی ہستپال سے علاج کروا سکیں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ صحت کارڈ کے بجائے اب قومی شناختی کارڈ پر ہی صحت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ خاندان کا سربراہ اور بیوی بچے جن کا نادرا ریکارڈ میں مستقل پتہ خیبر پختونخوا درج ہو اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور پینل میں شامل افراد کا ملک بھر میں علاج ممکن ہو سکے گا۔

ترجمان وزارت صحت خیبر پختونخوا کے مطابق ‘صوبے بھر کے 77 سرکاری و نجی ہسپتالوں کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے جہاں پر مفت علاج کی سہولیات سے استفادہ کیا جاسکے گا،ہر ضلعے میں کم سے کم دو ہسپتالوں کو اس سکیم میں شامل کیا جائے گا۔

ترجمان وزارت صحت خیبر پختونخوا رضوان ملک نے بتایا کہ ‘اس سہولت میں او پی ڈیز، جان بوجھ کر خود کو زخمی کرنا، ذہنی امراض، دانتوں اور دیگر معمول کا معائنہ اور کاسمیٹک سرجری وغیرہ شامل نہیں ہیں۔

صحت کارڈ کی سہولت میں چار لاکھ روپے فی خاندان کا امراض قلب، سرطان، یرقان کے باعث پیدا ہونے والی پیچیدگیاں، جگر اور گردوں کی پیوندکاری بھی شامل ہے،حمل یا زچگی کی صورت میں سفری اخراجات کی مد میں بھی ایک ہزار روپے دیے جائیں گے۔

ترجمان کے مطابق پروگرام کے تحت حمل یا زچگی کی سہولت اگر ایک ہسپتال ممکن نہ ہو دوسرے ہسپتال بھیجنے اور داخلے کی صورت میں سفری مد میں بھی دو ہزار روپے ادا کیے جائیں گے۔

Comments are closed.