حکومت کے آخری چند گھنٹے

میاں صاحب
آپ کی حکومت اور پھر آپ کے ایک بالکے کی حکومت
کے آخری چند گھنٹے رہ گئے ہیں
آپ تو عدالتوں کچہریوں کے ساتھ ساتھ
خلائی مخلوق سے طعن و تشنیع میں بے حد مصروف ہیں
لیکن فکر کی کوئی بات نہیں آپ کی ہدایات کے عین مطابق
آپ کا بالکا
جسے پہلوانوں کی زبان میں
پٹھا
کہا جائے تو زیادہ بہتر رہے گا
اس نے جاتے جاتے
جے ایس بینک والے جہانگیر صدیقی کے صاحب زادے کو امریکہ میں پاکستان کے سفیر کی کرسی تک بحفاظت پہنچا دیا ہے
جہانگیر صدیقی وہی جو جیو ٹیلی ویژن والے میر شکیل الرحمان اور ہم نیوز ٹی وی والی سلطانہ صدیقی کے قریبی رشتہ دار ہیں
آپ کے پٹھے نے
لندن ، واشنگٹن ، بیجنگ اور ٹوکیو میں بھی
آپ کے من پسند
افراد اکنامک منسٹر تعینات کر دئیے تھے
لیکن
پھربوجوہ ساری تعیناتیاں منسوخ کرنا پڑیں

آئی ایم ایف میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے سینئر ایڈوائزر کی جو پوسٹ ایک سال سے خالی پڑی تھی
وہ بھی پر کر دی
پٹھے نے
آخری دنوں میں افتتاح اتنے کئے ہیں کہ یہاں تفصیلات بیان کرنا ممکن نہیں
الغرض
آپ کی امیدوں سے بڑھ کر ہاتھ کی صفائی دکھائی ہے
یکم جون ۲۰۱۸ کا سورج طلوع ہونے کی دیر ہے
آپ کے اس پٹھہ خاص کے ساتھ ساتھ
چھوٹے بڑےتمام پٹھوں
جنہیں شاگرد لکھنے سے
ان کی تنزلی سی محسوس ہوتی ہے
جو ہرگز انہیں خود بھی قبول نہیں

یکم جون کے بعد
آپ کو اپنی پارٹی
بلکہ اس کے اندر موجود اپنے ذاتی دھڑے کو
رکھنا مشکل تر ہو جائے گا
حکومتی کرو فر
اور جاہ و جلال کے بغیر زندہ نہ رہ سکنے کے حوالے سے فیصل صالح حیات سے بڑا سچ آج تک کسی نے نہیں بولا
موصوف نے پیپلز پارٹی چھوڑ کر مشرف پارٹی اور ق لیگ جوائن کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بھوکا رہ سکتا ہوں اقتدار کے بغیر میرے ورکر زندہ نہیں رہ سکتے
یکم جون سے
آپ کے ان چوری کھانے والے میاں مٹھووں کا بھی امتحان شروع ہو جائے گا
اور ہاں
یاد آیا
جنرل باجوہ کو آپ نے خود لگایا تھا ناں
اب وہ آپ کو خلائی مخلوق کے چیف محسوس ہوتے ہیں
چیئرمین نیب جاوید اقبال بھی آپ کا انتخاب تھے
اب آپ ان سے بھی ناخوش ہیں
میاں ثاقب نثار تو آپ کے گھر کے بندے تھے
کیا ہوا
آپ کے صدمات میں اضافہ اس وقت ہو گا
جب آپ کے اپنے تعینات کردہ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان بھی اوکھی اوکھی باتیں کرنا شروع کریں گے

یاد رہے وہ آپ سے زیادہ
پیپلز پارٹی والے خورشید شاہ صاحب کے مشکور ہیں اور آمدہ الیکشن میں انہی کا خیال رکھیں گے
میاں صاحب
یہ ناصر کھوسہ
اور ناصر الملک صاحب بھی آپ کے چوائس ہیں
آپ کا سابقہ ریکارڈ تو بتاتا ہے کہ
آپ نے جس کو بھی اہم عہدے پر بٹھایا
اسی کے ساتھ سینگ بھی پھنسائے
ناصر الملک صاحب بطور انسان کیسے ہیں
اب تک ہمارے رپورٹر حضرات نے معمول سے آگے بڑھ کر کوئی قابل ذکر تعارفی خبر نہیں بریک کی
البتہ
سابقہ الیکشن میں مبینہ طور پر کی گئی دھاندلی کے معاملے پر جو کمیشن بنا تھا اس کے سربراہ رہنے والے اس شخص کو تو
انتخابات میں دھاندلی کے تمام ممکنہ طریقوں سے تفصیل سے جان کاری
ہو چکی ہو گی
یوں آپ کا یہ انتخاب بھی جلد آپ کے گلے کی ہڈی بننے والا ہے
ناصر الملک کی شخصیت جاننے کے لئے
میرے سمیت بہت سے
متجسس ذہن
برادرم ارشاد بھٹی کے تعارفی کالم کا انتظار کر رہے ہیں
کہ
موصوف نے جنرل باجوہ کی تعیناتی کے موقع پر بھی اپنے محض ایک کالم میں اس بابے کی ساری شخصیت کھول کر پڑھنے والوں کے سامنے رکھ دی تھی
کیا کہا
آپ کے سٹاف نے اس کالم کی کٹنگ آپ سے چھپا دی تھی
اب منگوا کر پڑھ لیں
تشفی ہو گی
اور ہاں
آپ کا بیانیہ اور انتخابی مہم دونوں ٹھیک ہیں
لیکن
یہ چھوٹے میاں صاحب نئے نئے دھلے مشاہد حسین کو ساتھ لئے
کن بیرکوں کے دورے کر رہے ہیں
ان کے ساتھ آپ وہاں وہاں نہیں جا سکتے
جہاں جہاں وہ جا رہے ہیں
تو انہیں
وہاں وہاں اپنے ساتھ رکھیں
جہاں جہاں آپ اور مریم جا رہے ہیں

Comments are closed.