جماعت اسلامی کا سی ایم ہاوس دھرنا کااعلان، حکومت مستعفی ہو،احسن اقبال

فوٹو: فائل

اسلام آباد(ویب ڈیسک)جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان، جماعت اسلامی کے سراہ سراج الحق اور مسلم لیگ ن کے رہنما نے موٹروے وے پر زیادتی کے واقعہ پر توپوں کا رخ حکومت کی طرف موڑ دیا، حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ۔جماعت اسلامی نے17 ستمبر کو وزیراعلیٰ ہاوس کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔

9ستمبر کو لاہو ر سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے زیادتی کی واردات کو مسلم لیگ ن ، جے یو آئی اور جماعت اسلامی نے سیاسی رنگ دیتے ہوئے حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا اور جماعت اسلامی کے امیر نے دھرنے کا اعلان کیا۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے میڈیا ٹاک میں دھرنے کا اعلان کیا۔ انھوں نے سی سی پی او لاہور کے بیان کو حکومتی بیان قرارد دیتے ہوئے کہا کہ خاتون پر ظلم ہوا لیکن حکومت کے نمائندے غیر ذمہ دارنہ بیانات دے رہے ہیں۔انھوں نے موٹروے پرکی گئی کال کو حکومت سے مدد مانگنا قرار دے کر کہا حکومت سے مدد مانگی تھی لیکن اسے نہیں ملی۔


خواتین کی عزتیں بھی محفوظ نہیں

دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی بدحالی عروج پر، خواتین کی عزتیں بھی محفوظ نہیں، ذمہ دار بہانے تراش رہے ہیں۔

چوہدری شجاعت سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عام خاتون کی عزت بھی محفوظ نہیں ہے۔ شرم آتی ہے کہ ایسے واقعات کو دیکھ کر بھی ریاست مدینہ کا نام لیتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسے عناصر کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ عبرت کا نشان بن جائیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے موٹروے زیادتی کیس کی ذمہ داری پی ٹی آئی حکومت پر ڈالتے ہوئے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا ان کا کہنا تھا کہ سی سی پی او کو بھی تبدیل کیا جائے۔ جیسے عمران خان اناڑی تھے ویسے ہی عثمان بزدار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجرم کوسنگین سیسنگین سزا دینے اور کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے اہلیت چاہیے جو ان میں نہیں ہے، ہم نیانتظامی و قانونی طریقے سے دہشتگردی کا مقابلہ کیا۔ ملزموں کی نشاندہی کا سہرا پنجاب فرانزک لیب کے سر جاتا ہے، واقعہ پرحکومت نے کیا کیا۔

انہوں نے میڈیا پر خبریں چلائیں اور ایکشن کرنے کی بجائے مجرم کو بھگا دیا۔ کس کس واقعے کا ذکر کروں، ہر دوسرے دن اندوہناک واقعہ ہوتا ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوتی ہے۔

ارسطو ایک واقعہ پر بھی بیان بازی سے باز نہ آئے، چوہان

جواب میں وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال زیادتی واقعہ پر بھی بیان بازی سے باز نہیں آئے، لیگی ترجمانوں نے سی سی پی او لاہور کے بیان کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ نارروال کے ارسطو سیاسی بیان بازی پر اتر آئے، لیگی قیادت کی جانب سے فرانزک سائنس لیبارٹری کے قیام کا دعویٰ بھی جھوٹ کا پلندہ نکلا، پرویز الٰہی نے لیبارٹری کی داغ بیل ڈالی۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ بے حسی کا طعنہ دینے والے شاید سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول گئے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کسی لیگی قائد کو ذمہ داری قبول کرنے کی جرات نہیں ہوئی جہاں شہریوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیاتھا، حاملہ خواتین کو انتہائی ظالمانہ طریقے سے گولیاں مار کر مار دیا گیا۔ ن لیگی سابق حکمرانوں نے سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث افسران کو ترقی دے دی تھی۔

Comments are closed.